اسلام آباد:قومی اسمبلی میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے سلسلے میں امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے جہاں پی ٹی آئی کی جانب سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی پراعتراض اٹھا دیا گیا جسے مسترد کر دیا اور کاغذات منظورکر لیے گئے۔سیکریٹری قومی اسمبلی کے دفتر میں پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں میں تلخ کلامی ہو گئی ۔
سیکریٹری قومی اسمبلی کے دفتر میں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ، بابر اعوان نے شہباز شریف کے کاغذات پر اعتراضات اٹھائے کہ اس دوران احسن اقبال نے جملہ کسا بابر اعوان اپنے امیدوار کے ساتھ بھی وہی کریں جیسا حال انہوں نے اپنے وزیر اعظم کا کرایا ۔
پاکستان تحریک انصاف کے وزیر اعظم کے امیدوار شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے وکیل کے دلائل میں مداخلت نہ کریں ، احسن اقبال نے شرارت کی ہے ،ان پر ابھی سے اقتدارکا نشہ چڑھا ہے ، یہ حکومت ابھی بنی نہیں اور دھاندلی کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان وزیر اعظم نہیں رہے جس کے بعد نئے وزیر اعظم کے انتخاب کیلیے متحدہ اپوزیشن نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کوامیدوار نامزد کیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا گیا۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانےکا وقت آج دوپہر2 بجے تھا جبکہ تین بجے کاغذات کی جانچ پڑتال شروع کی گئی،اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے بابراعوان نے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پراعتراض اٹھایا۔
تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی عہدے سے علیحدگی کے بعد پیرکو قومی اسمبلی نے نئے وزیراعظم کا انتخاب کرنا ہے اورانکشاف ہوا ہے کہ اجلاس کی صدارت قاسم خان سوری کریں گے ۔
یادرہے کہ گزشتہ روز یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ قاسم خان سوری نے بھی اسپیکر اسد قیصر کے ساتھ استعفیٰ دیدیا ہے لیکن اب قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے بتایا کہ قاسم خان سوری نے استعفیٰ نہیں دیا اوراسپیکراسد قیصر کے مستعفی ہونے کے بعد وہ قائم مقام اسپیکر بن گئے ہیں۔
واضع رہے قومی اسمبلی میں نئے وزیر اعظم کا چناؤ کل بذریعہ ووٹنگ کیا جائے گا۔