لاہور ہائیکورٹ نے وزارت اعلیٰ پنجاب کیلیے کل ووٹنگ کرانے کا حکم دے دیا،آئی جی پنجاب کو اسمبلی اراکین کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارات بحال کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس میں وکیل اپنے دلائل دے رہے ہیں ،عدالت میں چیف سیکریٹری پنجاب ،آئی جی پنجاب اورایڈیشنل پنجاب بھی پیش ہوئے ،عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کوالیکشن شفاف اورمنصفانہ کرانے کا حکم دے دیا ۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پنجاب تمام اسمبلی ممبران کو سیکیوڑٹی فراہم کریں ،چیف سیکریٹری پنجاب اس معاملے میں آئی جی پنجاب کی معاونت کریں گے ۔
ڈپٹی اسپیکر نے عدالت سے استدعا کی کہ کل میڈیا اورانٹر نیشنل ابزرور کو اسمبلی تک رسائی دی جائے تا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ میں جانبدارہو گیا ہوں اس بات کو کلیئر کیا جا سکے ۔
لاہور ہائیکورٹ نے وزارت اعلیٰ پنجاب انتخاب اور ڈپٹی اسپیکر کے اختیارات کی بحالی سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ۔عدالت نے 31صفحوں پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے جسے عدالتی نظیر بھی قرار دیا ہے۔
عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ اگراسپیکرماورائے آئین اقدام کرے گا توعدالت آئینی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے اس پر نظر ثانی کر سکتی ہے ،فیصلے کے مطابق آرٹیکل 69اسپیکر کی کسی بھی ایسی رولنگ کو تحفظ نہیں دے سکتا جو ناجائز اختیارات کو استعمال کر کے دی گئی ہو۔6اپریل تک اجلاس ملتوی کرنا اور پھر مقصد حاصل کیے بغیر 16اپریل تک ملتوی کرنا آئینی خلاف ورزی تھا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے تحت رجسٹرارلاہور ہائیکورٹ نے اسمبلی میں توڑ پھوڑ کا بھی جائزہ لیا اور رپورٹ دی کہ اراکین اسمبلی کی مبینہ توڑ پھوڑ معمولی نوعیت کی تھی چند کرسیاں اورمیزیں ٹوٹیں جو چند دن میں مرمت ہو جاتی ہیں ۔لیکن سیکریٹری اسمبلی نے 3اپریل سے لیکر درخواست دائر ہونے تک مرمت نہیں کرائی ۔