دعا زہرا سے نکاح کیا ہے، الزام لگایا جا رہا ہے کہ دعا کو اغوا کیا ہے،فائل فوٹو
دعا زہرا سے نکاح کیا ہے، الزام لگایا جا رہا ہے کہ دعا کو اغوا کیا ہے،فائل فوٹو

شوہرکے ساتھ خوش ہوں ، مجھے تنگ نہ کیا جائے ۔دعا زہرہ

لاہور:کراچی سے لا پتہ ہونے والی دعا زہرہ کے کیس کا ڈراپ سین ہو ہی گیا، دعا زہرہ کا ویڈیو پیغام سامنے آگیا جس میں اس کا کہنا ہے کہ اپنی مرضی سے ائی ہوں ،شوہر کے ساتھ خوش ہوں ، مجھے تنگ نہ کیا جائے ۔

  اپنے ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ نے کہا کہ  میں نےاپنی پسندسےظہیراحمدسےشادی کی ، میرےگھروالےزبردستی میری شادی کسی اورسےکرواناچاہتےتھے ، گھروالےمجھےمارتےپیٹتےتھے،کسی نےمجھے اغوانہیں کیا۔

دعا زہرہ نے مزید کہا کہ  اپنی مرضی سےگھرسےآئی ہوں کوئی قیمتی سامان ساتھ نہیں لائی، گھروالوں نےمیری عمرغلط بتائی ،میری عمر18سال ہے، خدارا!مجھےتنگ نہ کیاجائے،شوہرکےساتھ بہت خوش ہوں۔

دعا زہرہ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ، دعا زہرہ سیشن کورٹ لاہور  پہنچی جہاں اس نے  جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان قلمبند کرایا ۔

نجی ٹی وی کے مطابق  لڑکی نےجوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بیان بھی قلمبند کرایا جس میں کہا کہ پسندکی شادی کی،کسی نےاغوانہیں کیا، لاہور:شوہرکےساتھ رہناچاہتی ہوں،والدسمیت دیگررشتہ داروں کی جانب سےہراساں کیاجارہاہے۔

دعازہرہ نےوالدسمیت دیگرکیخلاف ہراساں کرنےسےروکنےکی درخواست دائرکردی جس پر  عدالت نےلاہورپولیس اوردیگرفریقین کوہراساں کرنےسےروک دیا۔

اس سے قبل دعا زہرہ کا ویڈو پیغام بھی سامنے آچکا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ  ظہیراحمدسےشادی کی ، میرےگھروالےزبردستی میری شادی کسی اورسےکراناچاہتےتھے ، گھروالےمجھےمارتےپیٹتےتھے،کسی نےمجھے اغوانہیں کیا۔

کراچی کی دعا زہرہ کا لاہور کے ظہیر احمد سے رابطہ کیسے ہوا ، لڑکی کے والد نے پریس کانفرنس میں اہم انکشاف کیا۔

دعا زہرہ کا ویڈیو بیان سامنے آنے کے بعد  اس کے والد نے پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ دعا زہرہ کا آن لائن گیم کے ذریعے  لاہور کے ظہیر سے رابطہ ہوا تھا ،  جو شخص ہماری بیٹی کو لے کر گیا اس نے جرم کیا کیوں کہ دعا زہرہ کی عمر  18سال نہیں ہے ، 18سال ہماری شادی کو نہیں ہوئے تو ہماری بیٹی  18 سال کی کیسے ہو گئی ؟۔

دعا زہرہ کے والد نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہماری بچی زندہ ہے ،  بیٹی سے زبردستی بیان دلوایا جا رہا ہے ،  اسے واپس کراچی لایا جائے چاہے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں رکھا جائے ،  ہماری بچی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ، دعا کی عمر 13 برس ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ معاملے شفاف تحقیقات کی جائیں ۔