اسلام آباد:قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل منظورکرلیا،الیکٹرانک ووٹنگ مشین اوراوورسیز سے متعلق سابق حکومت کی ترامیم ختم کردی گئیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ای وی ایم کا بل بلڈوزکیا تھا، الیکشن ریفارمزکی آڑ میں سٹیک ہولڈرزکواعتماد میں لیے بغیرای وی ایم کا کہا گیا، 2018 کے انتخابات میں کچھ کمی بیشی رہ گئی تھی جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ ای وی ایم سے الیکشن نہیں ہوسکتا ، اوور سیز پاکستانیوں سے ان کا ووٹ کا حق نہیں لیا جا رہا نہ ہی لیا جائے گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ سمند رپار پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ، ووٹنگ مشین سے متعلق مختلف جماعتوں کو تحفظات ہیں ، گزشتہ حکومت نے ای وی ایم سے متعلق فریقین کو اعتماد میں نہیں لیا،ای وی ایم کے ذریعے ملک بھر میں ایک ہی روزالیکشن کرانا ممکن نہیں ۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں نیب قوانین میں ترمیم کا بل بھی پیش کیا گیا ہے، قومی احتساب ترمیم دوم بل 2021 ایوان میں وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نہیں چاہتے تھے کہ اس ایوان میں قانون سازی ہو، سابق حکومت معاملات آرڈیننس کے ذریعے چلاتی رہی ، ایک آرڈیننس چیئرمین نیب سے متعلق جاری کیا گیا اور پھراس کی توسیع بھی کی گئی ، مزید ترامیم بھی کی گئیں جن سے سول سرونٹس سے زیادتی کی گئی ، بغیر ثبوت کے سول سرونٹس کو پابند سلاسل کیا گیا، سیاستدانوں کی آواز تبدیل کرنے کیلئے نیب قانون کا سہارا لیا گیا ۔