خود غرض، انا پرست اور نادان سیاستدان ہیں۔فائل فوٹو
خود غرض، انا پرست اور نادان سیاستدان ہیں۔فائل فوٹو

300یونٹ بجلی استعمال کرنےپر فیول ایڈجسٹمنٹ چارج ختم کرنے کا اعلان

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے 300 یونٹ والے صارفین کے لیے بھی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف اور مجھ سمیت کوئی نہیں چاہتا غریب آدمی پردھیلے کا بھی بوجھ ڈالا جائے۔ ساری رات سوچ کر 2 روپے 7 پیسے پٹرول کی قیمت میں اضافہ مجبورا کرنا پڑا۔ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی فوج کے خلاف سازش، تقسیم، غداری کی بات پر اگرقانون نوٹس لیتا ہے تو پھرعمران خان کی کمر میں درد شروع ہو جاتی ہے، نواز شریف اور مجھ سمیت کوئی نہیں چاہتا غریب آدمی پردھیلے کا بھی بوجھ ڈالا جائے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ اقتدارسنبھالا تومشکلات کا اندازہ تھا، حکومت سنبھالے چارماہ کا عرصہ گزرچکا ہے،سرمنڈتے ہی اولے پڑے،دنیا میں اس وقت پٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں، دوسری طرف جانے والوں نے ہمارے لیے گڑھا کھود دیا تھا، گزشتہ نااہل، کرپٹ حکومت نے عام آدمی کی زندگی میں بہتری کے لیے رتی برابر کوشش نہیں کی تھی،جب ان کو چھٹی کا اندازہ ہوگیا تھا،کسی نے عمران نیازی کوپٹرول کی قیمتیں کم کرنے کا مشورہ دیا،عمران خان کے پاس دماغ تو ہے نہیں، انہوں نے وزیرخزانہ کو کہہ کر قیمتیں کرادیں۔

 انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے 20 ہزار ارب کے قرض لیے، گزشتہ حکومت نے عوام کو معاشی تباہی کے دہانے دھکیلا، آئی ایم ایف معاہدہ گزشتہ حکومت نے کیا جس کو انہوں نے پارہ پارہ کر دیا، ہم آئے توآئی ایم ایف کا معاہدہ رک چکا تھا، عالمی ادارے نے کہا معاہدے پرعمل کریں، گزشتہ حکومت میں کرپشن سرفہرست تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف دور میں چینی 52 روپے کلو تھی، پی ٹی آئی حکومت میں چینی100 روپے سے زائد فروخت ہوئی، چینی پرسبسڈی دینے کا کوئی جوازنہیں تھا، چینی میں سبسڈی کے نام پراربوں روپے ہڑپ کیے گئے،گزشتہ حکومت نے گندم پہلے ایکسپورٹ اور پھر مہنگی گندم امپورٹ کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں جب 3 سے 4 ڈالر ایل این جی کا ریٹ تب معاہدہ نہیں کیا گیا، جب کورونا آیا تو گیس ریوڑیوں کے بھاؤمل رہی تھی، سابق حکومت کی طرف سے نہیں لی گئی، روس،یوکرین جنگ شروع ہوئی تودنیا میں ایل این جی کا مسئلہ شروع ہوگیا،مہنگا ترین تیل خرید کر بجلی بنائی اور پھر عام آدمی کو سبسڈی دی، پونے چارسال جو تماشا کیا گیا اپنی زندگی میں نہیں دیکھا، پونے چارمعیشت کا کچومر نکال دیا گیا، پونے چارسال مخالفین کوچور، ڈاکو کہا اور بھاشن دینے کے سوا کچھ نہیں کیا،ان حالات میں ہم نے ذمہ داری سنبھالی تھی،آئی ایم ایف معاہدہ ہونے سے اللہ کا شکر پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتا تھا پاکستان ڈیفالٹ ہو جائے، عمران خان چاہتا تھا پاکستان سری لنکا بن جائے،آئی ایم ایف کی شرط تھی صوبے وفاق کو سرپلس کے لیے خط لکھیں گے،آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ کا وقت قریب آنے پر شوکت ترین نے وزرائے خزانہ کو فون کیے، شوکت ترین کی ٹیپ کے بعد اب کسی کو کوئی شک ہے؟ عمران خان کہتا تھا 50 لاکھ گھر بنا کر دوں گا، عمران خان کہتا تھا بجلی کے بلوں کو آگ لگاؤ اور ہنڈی کے ذریعے پیسے منگواؤ، ہم نے سخت فیصلے ضرورکیے ہیں، گزشتہ حکومت میں ہماری پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں،ہم نے توکبھی رونا دھونا نہیں کیا،گزشتہ حکومت مریم نواز، فریال تالپورکے ساتھ ظلم کیا گیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی فوج کے خلاف سازش، تقسیم، غداری کی بات پر اگرقانون نوٹس لیتا ہے تو پھران کی کمرمیں درد شروع ہوجاتی ہے، انسان کو اپنی اوقات میں رہنا چاہیے، گزشتہ حکومت نے ہماری پارٹی کے خلاف آرٹیکل 6 کے مقدمات تک بنائے۔ یہ صورتحال انتہائی تکلیف دہ تھی، نواز شریف اور مجھ سمیت کوئی نہیں چاہتا غریب آدمی پردھیلے کا بھی بوجھ ڈالا جائے، میرے قائد کی حکومت میں دن رات خدمت کی گئی اورآج بھی وہی ٹیم ہے، آج یہ کس منہ سے لوگوں کو چور، ڈاکو کہتا ہے، تم لگتا ہے پیدا ہی اس دن ہوئے جس دن سب جھوٹ بول رہے تھے، اس جیسا دوغلا، جھوٹا شخص کم ہی ہوگا، جو شخص خط لکھوا دے کہ آئی ایم ایف پروگرام ختم ہوجائے یہ ملک دشمنی نہیں تواورکیا ہے؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان سے بڑا جھوٹا، مکار، فریبی دھوکے باز، پاکستان دشمن دنیا میں آج تک پیدا نہیں ہوا، ہمیشہ ایک جملہ کہتا ہوں کیا کبھی فقیر کی کوئی عزت ہوتی ہے۔