اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کالعدم قراردینے پرسیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا، اس کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
نئے عدالتی سال کے آغازپرفل کورٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کا کہنا تھا کہ پالیسی معاملات میں عمومی طورپرمداخلت نہیں کرتے، لیکن لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلیے ایسے مقدمات بھی سننے پڑتے ہیں۔
چیف جسٹس عمرعطا کا کہنا تھا کہ مارچ سے ہونے والے سیاسی ایونٹس کی وجہ سےسیاسی مقدمات نئی عدالتوں میں آئے ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کی رولنگ پرججزکی مشاورت سے ازخود نوٹس لیا، ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کیخلاف 5دن سماعت کرکےرولنگ کوغیرآئینی قراردیا۔ ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی کی رولنگ کا فیصلہ بھی 3دن میں سنایا۔
عمرعطا بندیال نے کہا کہ دوست مزاری کی رولنگ کالعدم قراردینے پرسیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا، سیاسی جماعتوں کے سخت رد عمل کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس بات کا ادراک ہے کہ ملک کو سنگین معاشی بحران کا سامنا ہے، پاکستان کو اس وقت بدترین سیلاب کا بھی سامنا ہے، سیلاب متاثرین کیلیے ججزنے 3 اورعدالتی ملازمین نے 2 دن کی تنخواہ عطیہ کی۔