کراچی(رپورٹ : سید نبیل اختر) ملک بھر میں جعلی ادویات کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی روک تھام میں ناکام ہے ۔ کراچی کی کچھی گلی سمیت ملک بھر میں جعلی ادویات بڑے پیمانے پر فروخت کی جارہی ہے ۔ اس ضمن میں پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انیس اقسام کی جان بچانے والی جعلی ادویات مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہیں ۔ ان میں میرونم،رسک انجیکشن ،روسیفن انجیکشن ،ڈیکاڈرون انجیکشن،ٹائٹن انجیکشن ،ٹینزو انجیکشن ، ڈیکسو انجیکشن ،مکسیل کیپسول ،ویلوسیف کیپسول ، ڈفاسٹان ٹیبلٹ ، ایزاموکس ٹیبلٹ ،ریجکس ٹیبلٹ ، زینکس ٹیبلیٹ ، پریمیرین ٹیبلٹ،ڈائیکلورن ٹیبلیٹ ، فیمیلا ٹیبلیٹ شامل ہے ۔ پی سی ڈی اے کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان دواؤں کی فروخت کا مرکزی کردار ژوب کا رہائشی ملزم نجیب اللہ ولد رفیع اللہ ہے جس کا موجودہ پتہ خانیوال جہانیاں کا ہے ۔اس کے خلاف وفاقی اور صوبائی ڈرگ عہدیداران کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی تحقیقات کررہے ہیں ، پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے میڈیسن کے کاروبار سے وابستہ افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ جعلی دوا فروخت کرنے والوں سے ہوشیار رہیں اور کمپنیوں کے مقرر کردہ ڈسٹری بیوٹرز اور مستند دکانداروں کے علاوہ کسی بھی شخص سے خریداری نہ کریں ۔