مانسہرہ: منور وادی کاغان کے سیلاب متاثرین کسمپرسی کا شکار ہیں روڈ نہیں ہے 30 ہزار کی آبادی محصور حکومتی امداد کے دعوے جھوٹ کا پلندہ نکلے 25 روز گزر چکے کوئی عوامی نمائندہ مدد کو نہ پہنچ سکا اہلیان منور وادی کا مانسہرہ پریس کلب مانسہرہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
حالیہ سیلاب کے دوران منور ویلی کی عوام محصور ہوکر رہ گئی ہے وہاں ضلعی انتظامیہ سمیت کے ڈی اے کی ٹیمیں تاحال نہیں پہنچ سکیں وہاں جانے والا رستہ مکمل طور پر بند ہے اس سلسلے میں گزشتہ روز اہلیان منور ویلی نے مانسہرہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا مقررین نے کہا ہے کہ بارشوں سے ہمارے علاقے میں بہت سے نقصانات ہوئے لیکن اس وقت ہم کسی واضح امداد سے محروم ہیں۔ گیارہ رابطہ پل تباہ ہوچکے ہیں جس سے آمد و رفت کے مسائل سے دوچار ہیں۔پن بجلی کے ٹربائن تباہ ہونے سے ہم بجلی سے محروم ہیں۔ ہماری کھڑی فصلیں تباہ، اخروٹ کے درخت جو ہماری آمدن کا بڑا ذریعہ تھا اس کا بھی نقصان، پانچ گھر، ایک مسجد، دو پرائمری سکول ، کئی دکانیں اور گودام تباہ جبکہ متعدد گاڑیاں بھی سیلاب کی نذر ہوگئیں۔ دعوے تو بہت کئے گئے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ سرکاری طور پر ہم کسی قسم کے ریلیف سے محروم ہیں۔ ہم بھی اسی دھرتی کے باسی ہیں، چاہے تھوڑا سہی لیکن ٹیکس گذار تو ہم بھی ہیں۔ ہمارا بھی حق ہے اور ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا ہماری داد رسی کی جائے۔ اگر ہماری داد رسی نہیں ہوتی تو تین روز بعد ہم ڈی سی آفس کا گھیراوٴ کر کے دھرنا دیں گے وہاں کوئی ہسپتال نہیں ہے سکول بند ہیں اشیائے خورد و نوش کی کمی ہے اور محصورین بیس کلومیٹر پیدل چل کر مہانڈری پہنچتے ہیں.