لاہور: تخت لاہور واپس لینے کیلیے ن لیگ سرگرم ہو گئی، لندن میں شہباز شریف سے ملاقات میں نواز شریف نے پنجاب میں تحریکِ عدم اعتماد لانے کی حمایت کر دی ۔ نئے وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت شروع کر دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت سے بعض پی ٹی ارکان بھی نالاں ہیں ، ان کا دعویٰ ہے کہ صوبائی حکومت کا انتظام مونس الٰہی کے ذریعے چلایا جا رہا ہے ۔ اس صورتحال میں پنجاب میں اپوزیشن کو ق لیگ کے بڑے گروپ اور جنوبی پنجاب کے ناراض اراکین کی حمایت حاصل ہو چکی ہے ۔
لیگی رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ جلد پرویز الہی کے اقتدار کا خاتمہ کردینگے جبکہ رانا مشہود نے کہا ہے کہ سیاسی جلسوں کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب کا ہیلی کاپٹر استعمال کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے اطلاعات عمر سرفراز چیمہ کے مطابق پنجاب حکومت کو کوئی خطرہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق آئندہ 15 روز میں پنجاب کے وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائدنواز شریف کی لندن میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں پنجاب حکومت کی تبدیلی پر گفتگو بھی ہوئی اور نواز شریف نے تحریکِ عدم اعتماد لانے کی حمایت کی۔ ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے بعد ہی وزیر اعلیٰ کا نام سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے ۔پنجاب اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن کو ق لیگ کے بڑے گروپ اور جنوبی پنجاب کے ناراض اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 176 میں سے 150 ارکان نے شرکت کی اور 26 ارکان غیر حاضر ر ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے پرویز الٰہی کی کارکردگی پر سوال اٹھادیا اور شکوہ کیا کہ صرف ق لیگ کے ایم پی ایز کے کام ہو رہے ہیں، ہمیں نظرانداز کیا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت کا کہنا تھاکہ پرویزالٰہی مرضی کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر کر رہے ہیں، ہمیں آن بورڈ نہیں لیاجارہا۔ذرائع کے مطابق ارکان کے شکوے پر عمران خان کا کہنا تھاکہ میں نے میاں اسلم کو سینئر وزیربنا دیا ہے، تحفظات انہیں بتادیں وہ ٹھیک کردیں گے۔پی ٹی آئی ارکان کا کہنا ہے کہ پنجاب کا حال بزدار دور سے بھی بدتر ہوتا جارہا ہے، یہی حال رہا تو الیکشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ارکان نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت پرویز الٰہی کی جگہ مونس الٰہی چلارہے ہیں۔ تحریک انصاف کی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں ہوا تھا۔ دریں اثنا مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تاڑر نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کےدن گنے جاچکے، جلد پرویز الہی حکومت کاخاتمہ کرکے رہیں گے۔
سیشن کورٹ کے باہر عطا تاڑر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کےاندرقدرتی آفت کے باعث کروڑوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے وہ جماعت جس کی پنجاب، کے پی میں حکومت ہے وہ کہیں نظر نہیں آرہی۔ جلسے جلوسوں میں کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں ، ریاست مخالف بیانات دئیے جا رہے ہیں۔ حمزہ حکومت کے دوران آٹا وافر مقدار میں دستیاب تھا ، موجودہ حکومت میں ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے آٹے کی قلت پیدا کی گئی، پنجاب حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ پنجاب حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں، وزیراعلی پنجاب اعتمادکاووٹ حاصل نہیں کر سکیں گے،عثمان بزدارپنجاب کا ناکام ترین وزیراعلیٰ تھا، موجودہ باپ بیٹا اس سے بھی بڑھ چکے ہیں، انہوں نے کہا مجھ پر عمران نیازی نے جھوٹامقدمہ بنایا۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے دعویٰ کیا ہےکہ کچھ دنوں بعد پنجاب بھی مسلم لیگ ن کا ہوگا۔ رانامشہود نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف دن رات پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے کوشاں ہیں ۔ چار سابقہ وزیر اعظم کوئی پروٹوکول نہیں لیتے ، یہ لاڈلہ(عمران خان) اتنی سیکورٹی میں گھومتا ہے، سیاسی جلسے کے لیے پنجاب کے وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر استعمال کر تا ہے،اس کا احتساب کیا جائے۔
رانامشہود نے کہا محمد خان بھٹی کے خلاف ہم چارج شیٹ لارہے ہیں۔ رانا مشہود نے دعویٰ کیا کہ کچھ دنوں بعد پنجاب بھی مسلم لیگ ن کا ہو گا۔ ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے ن لیگی رہنماؤں کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو کوئی خطرہ نہیں اورتحریک انصاف پنجاب میں اتحادیوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ عمر چیمہ نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کا سیاسی اور انتظامی تجربہ کارآمد ثابت ہو رہا ہے، پنجاب میں گندم اور آٹے کی مصنوعی قلت وفاقی حکومت کی سازش ہے، پنجاب نے وفاق سے ایک ملین ٹن گندم مانگی لیکن وفاقی حکومت نے انکار کردیا۔