ایک فارمیسی پر چھاپہ مار کر مشتبہ اور جعلی کیپسول، گولیاں اور آئی ڈراپس برآمد کرلیے گئے۔فائل فوٹو
ایک فارمیسی پر چھاپہ مار کر مشتبہ اور جعلی کیپسول، گولیاں اور آئی ڈراپس برآمد کرلیے گئے۔فائل فوٹو

پشاور کے نجی میڈیکل اسٹوروں سے سرکاری ادویات برآمد

اسلام آباد : دواؤں کی قلت اور جعلی دواؤں کے پھیلاؤ کے پیش نظرڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی نیشنل ٹاسک فورس نے پشاور اور راولپنڈی میں کارروائیاں کیں۔

ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاع پر نمک منڈی پشاور میں ایک فارمیسی پر چھاپہ مار کر مشتبہ اور جعلی کیپسول، گولیاں اور آئی ڈراپس برآمد کرلیے گئے۔

ترجمان کے مطابق ایک میڈیکل اسٹور سے سرکاری اسپتالوں اور اداروں کی ادویات بھی برآمد کرلی گئیں۔ ڈرگ کنٹرول حکام نے برآمد ذخیرہ قبضے میں لے کر کارروائی شروع کر دی، فارمیسی سے برآمد ادویات کے نمونے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو ارسال کردیے گئے جبکہ ملزمان کے خلاف بھی ڈرگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے راولپنڈی میں بھی مختلف فارمیسیز پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں، ایک کارروائی میں ڈریپ کی معطل کردہ دوا ڈکلوفینک پوٹاشیم کا اسٹاک برآمد کرلیا گیا۔ ڈریپ حکام نے ادویات سیل کر کے کارروائی شروع کر دی۔

ڈریپ کے سی ای او ڈاکٹر عاصم روؤف کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاعات پر ملک بھر میں کارروائیاں جاری ہیں، جعلی اور غیر قانونی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا ہے کہ ملک سے جعلی اور غیر قانونی ادویات کا مکمل خاتمہ، اور شہریوں کے لیے معیاری ادویات کی دستیابی اولین ترجیح ہے جس کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔