حکومت ٹرانس جنڈربل فوری واپس لے۔مجلس تحفظ ختم نبوت

راولپنڈی ( نمائندہ امت)تحفظ ختم نبوت اور ملک عزیز کی حفاظت کے لئے کسی بڑی سے بڑی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرین گے۔ تحفظ ناموس رسالت  اور وطن عزیز کے لئے اپنی جانیں قربا ن کرنے والے اسلام اور پاکستان کے محسن ہیں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے قائدین نے ٹرانس جینڈر بل کو اسلامی و قومی تشخص پر حملہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس وقت پاکستان کو قادیانیت اور کفر کے فتنوں میں گھیر رکھا ہے، بدقسمتی سے ہمارے حکمران اور بیشتر سیاسی قیادت اغیار کے ہاتھوں میں کھلونا بن چکے ہیں،لیکن پاکستان کی دینی قوتیں یہ واضح کردینا چاہتی ہیں کہ کوئی بھی تحریک ہو ختم نبوت کے پروانے اپنی جانوں کو ہتھیلیوں پر رکھ کر ختم نبوت کی حفاظت کرتے نظر آئیں گے، ہم سب متحد ہوکر قادیانیت کے فتنے کو ختم کریں گے،حکومت فی الفور ٹرانس جینڈر بل واپس لے،اسلام سے متصادم کوئی بل،ایکٹ یا قانون اس ملک میں لاگو نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ملک کے اندر قادیانی قادیانیت سے تائب ہوکر اسلام قبول کررہے ہیں حالیہ دنوں میں پشاور کراچی سمیت بیسیوں قادیانیوں نے اسلام قبول کیا ہے ۔

ان خیالات کااظہارعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا پیرحافظ ناصرالدین خاکوانی، نائب امیر مرکزیہ مولانا خواجہ عزیز احمد، مرکزی رہنما مولانا اللہ وسایا، وفاق المدارس عربیہ پاکستان کے رہنما قاضی عبدالرشید، مولانا اللہ وسایا،شریعت کونسل مولانا زاہد لراشدی، جمعیت اہلحدیث کے مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا شیخ عبدالحمید گولڑہ شریف، مولانا سعید یوسف، انجمن تاجران کے رہنماؤں شرجیل میر، ارشداعوان، شاہدغفور پراچہ مولانا قاضی مشتاق احمد، مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالرشید، مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا محمدطیب فاروقی، مولانا فقیراللہ اختر، عبد الشکور نقشبندی، پیر سید چراغدین شاہ، مولانا عبد المجید ہزاروی،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سید عارف شیرازی نے سالانہ تحفظ ختم نبوت و دفاع پاکستان کانفرنس لیاقت باغ راولپنڈی میں خطاب کے دوران کیا،

مقررین نے کہاکہ 7ستمبر 1974کے عظیم فیصلے کی یاد میں ماہ ستمبر ختم نبوت کے طورپر م منایا جارہا ہے،7ستمبرکا مسلمانان عالم کے لئے فتح مبین کا دن ہے اس دن قادیانیوں کو غیراسلم اقلیت قراردیا گیا تھا اس دن کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور مسلمانوں کو عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت سے روشناس کرانے کے لئے کانفرنسز کا سلسلہ جاری ہے،انھوں نے کہا کہ موجودہ دور میں کچھ نادیدہ طاقتیں پاکستان سے حیاء کو نکالنے کے درپے ہیں،حیاء ہمارے ایمان کا سب سے مضبوط حصہ ہے،فتنہ قادیا نیت کی نظر شروع سے کشمیر پر تھی،کشمیر کے حالات کی ذمہ دار قادیانیت ہے،اللہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے،اگر 1974 کے آئین میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو پھر تمام سیاسی جماعتیں سن لیں کہ ان کے خلاف بھرپور تحریک چلے گی،حضور کے ناموس کی حفاظت کے لیئے موسم کے سختیوں کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں گے،ہر گلی محلے میں عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کریں گے،

حضور کی ناموس کی حفاظت کریں گے خواہ ہماری جان بھی چلی جائے،آج آپ کی محنت و جدوجہد کو اللہ نے قبول کر لیا آج اللہ نے ختم نبوت کے پروانوں کو اپنی رحمت سے نوازا ہے،آج اس کانفرنس میں عہد کرتے ہیں برستی بارش یا دہکتا سور ج ہو،نبی کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے،ہم عہد کرتے ہیں کہ نبی کی شان وحرمت کی طرف بڑھنے والے یاتھ کو کاٹ کر رکھ دیں گے،جس کلمہ بنیاد پر پاکستان حاصل کیا گیا آج اس کے نظریہ پر ٹرانس جینڈر بل کی صورت میں حملہ کیا جارہا ہے،قادیانیت کے فروغ کی بات مگر ہم اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اپنے نظریہ کی حفاظت کریں گے، میں عالمی تنظیم عقیدہ ختم نبوت کے پروانوں نے بارش میں کھڑے ہوکر قادیانیت کو پیغام دے دیا کہ ہم سے ٹکر نہ لینا،قادیانیت کا فتنہ انگریز کی سازش کا حصہ ہے مگر ہم اسے ناکام بنائیں گے،قرآن وسنت کی بالادستی ہوگی تو قادیانت کا فتنہ بھی ختم ہوجائے گا،

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں کسی بھی گستاخی کو برداشت نہیں کریں گے، عالمی مجلس ختم نبوت کے شرکاء کا اس بارش کے باوجود یہاں ثابت قدم رہنا قادیانیت کے ایجنٹوں کے لیئے پیغام ہے،ہم نبی کریم کی ناموس کی حفاظت کرتے رہیں گے نہ ہمیں بارش روک سکتی ہے نہ ہی خراب موسم، چاہے کوئی بھی تحریک ہو ختم نبوت کے پروانے اپنی جانوں کو ہتھیلیوں پر رکھ کر ختم نبوت کی حفاظت کرتے نظر آئیں گے، ہم سب متحد ہوکر قادیانیت کے فتنے کو ختم کریں گے،ہم سب ختم نبوت کے لیئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں،ہماری جان مال ناموس رسالت پر قربان ہے، حکمرانوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ قادیانیت کو فروغ دینے کی کوشش کرنے والوں کو اللہ نے مٹا دیا،آج ہمارے حکمران ملک میں قوم لوط اور سودی نظام کو فروغ دینا چاہتے ہیں،حکمران اپنے ارادوں سے باز رہیں۔