کیش وین سے ڈکیتی کا معمہ حل، نجی کمپنی کا ڈرائیور ملوث نکلا

کراچی:حیدرآباد میں دو روز قبل نجی بینک کا کیش لے جانے والی سیکیورٹی کپمنی کی کیش وین میں 15 کروڑ روپے کی ڈکیتی کا معمہ حل ہوگیا، کمپنی کا ڈرائیور ملوث نکلا۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی حیدرآباد ریجن پیر محمد شاہ نے بتایا کہ ڈکیتی کی واردات کے بعد کچھ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا ان سے تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ڈکیتی میں نجی کپمنی کا ڈرائیور ملوث تھا۔

ڈی آئی جی کے مطابق کچھ ملزمان کو حراست میں لئے گئے افراد اور لوکیٹر کی مدد سے گرفتار کیا گیا، 3 ملزمان کو کراچی کے علاقے ملیر سے گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے بتیا کہ ڈکیتی کا منصوبہ کراچی میں بنا تھا اور ڈاکو واردات کے بعد کراچی فرار ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز کراچی سے مورو جانے نجی بینک کا کیش لے جانے والی نجی سیکیورٹی کمپنی کی گاڑی کو حیدرآباد میں چھلگری تھانے کی حدود میں 7 ڈاکوؤں نے بزور اسلحہ لوٹ لیا تھا اور باآسانی فرار ہوگئے تھے۔

کیش وین میں 30 کروڑ روپے موجود تھے جب کہ واردات کے بعد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکو 5 کروڑ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے تاہم گزشتہ روز جمعرات کو جب نجی سیکیورٹی کمپنی کا منیجر چھلگری تھانے مقدمہ درج کرانے پہنچا تو انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکو 5 کروڑ نہیں بلکہ 15 کروڑ 29 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے ہیں۔

گزشتہ روز چھلگری پولیس نے سیکیورٹی کمپنی کے زونل منیجر کی مدعیت میں ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں مدعی کا کہنا ہے کہ ڈاکو گاڑی میں موجود نجی بینک کے 15 کروڑ 29 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

ایف آئی آر کے مطابق لوٹی گئی رقم نجی بینک کی کراچی کی برانچ سے مورو برانچ بھیجی جانی تھی، ڈاکو رقم کے ساتھ 2 پستول، ایک عدد ریپیٹر، ایک گن اور وین کی چابی بھی لے گئے ہیں۔