نیو دہلی : بھارت کے مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم دیپک ٹینو پولیس حراست سے فرار ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سدھو موسے والا کے قتل کا ملزم دیپک ٹینو پولیس کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی حراست سے فرار ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جیل سے تحقیقات کےلیے جائے وقوعہ پر لے جایا جارہا تھا، جب وہ گاڑی سے بھاگ کر فرار ہوا۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کی جانب سے سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ملزم دیپک ہفتے کی شب مانسا سے اپنی گرل فرینڈ کی مدد سے پولیس حراست سے فرار ہوا۔ در اصل ٹینو نے سی آئی اے کے انچارج پریت پال سنگھ بریجا سے دوستی کرلی تھی۔ پریت پال ہی ملزم پر نظر رکھنے کا ذمہ دار تھا تاہم ملزم نے اسے بے وقوف بنایا اور فرار ہوگیا۔
بھارتی میڈیا نے واقعے کی تفصیل سے متعلق بتایا کہ دیپک کو ہفتہ کی شب جُھنیر کے ایک گیسٹ ہاؤس لایا گیا تھا، بتایا جارہا ہے کہ پریت پال سنگھ شروع سے ہی ٹینو کی طرف نرمی برتے ہوئے تھے اور تحقیقات میں پتا چلا کہ انہوں نے ملزم کو فون بھی فراہم کیا تھا۔
دیپک ٹینو کے فرار ہونے کے بعد سی آئی اے افسر پریت پال کو برطرف کردیا گیا ہے۔ واقعے کی مزید تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ سدھو موسے والا کے قتل کے الزام میں اب تک 30 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا تعلق بشنوئی گروپ سے ہے جب کہ24 افراد کو قتل میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے۔