وفاقی وزیرداخلہ راناثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں گورنر راج سے متعلق فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا تاہم حالات خراب ہونے پر گورنر راج کی تجویزدے سکتا ہوں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اب جس پر بھی الزام لگائیں گے اب وہ خود آکر سچ بیان کرے گا۔ پی ٹی آئی نے ایف آئی اے پر الزام لگایا اس لئے ایف آئی اے حکام نے وضاحت پیش کی۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ آج اعظم سواتی نے پریس کانفرنس کر کے ایف آئی اے پر الزام لگایاکہ گرفتار کرکے کسی اور کو دیا، کہاگیا کسی اور نے اعظم سواتی پر تشدد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ بے شرم ہیں،ایسی گفتگو کرتےہیں جو اخلاقیات کے دائرے سے باہر ہے، ان لوگوں کو نہ اپنی عزت کاخیال ہے نہ دوسرے کی ، جھوٹ اگر تسلسل سے بولا جائے تو وہ سچ لگنے لگتا ہے۔مگر ہم نے طے کیا ہے کہ سچ کو جھوٹ کے مقابلے میں پیچھے نہیں رہنا چاہئے، اگر جھوٹ کےسامنے سچ نہ ہوتو لوگ دھوکا کھاجاتےہیں، اب فتنے کے تمام کرداروں کو گھر تک چھوڑ کرآئیں گے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کی ٹوئٹ کا حوالہ دے کر کہا کہ اگر عدالت تمہیں بری کرے تو یہ انصاف ہے؟ اگر عدالت رات 9 بجے کھل کر انہیں ریلیف دے تو وہ انصاف ہے؟ اگر وہی عدالت ہمیں جھوٹے کیسز میں بری کرے تو کیا وہ ظلم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاری کے چار پانچ گھنٹے بعد میڈیکل بورڈ نے اعظم سواتی کا چیک اپ کیا، یہ لوگ بےشرمی،ڈھٹائی سے ادارے کے ذمےدار افسران پرالزام لگا رہے ہیں،اور ملک دشمن ایجنڈا اپنائے ہوئے ہیں۔
وزیر داخلہ نےواضح کیا کہ اعظم سواتی ایف آئی اے کی تحویل میں رہے، کسی نے ان کی کسٹڈی نہیں مانگی۔ اعظم سواتی کی عزت،احترام کا خیال رکھاگیا، اور ان کے جرم کے مطابق کارروائی کی گئی۔