موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ نئے آرمی چیف کے تقرر کا اعلان اگلے 72 گھنٹے کے اندر متوقع ہے ۔ امکانی طور پر 19 یا 20 نومبر کو اس کا اعلان کیا جا سکتا ہے ۔
سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سنیارٹی کے فارمولے کے تحت نئے آرمی چیف کے نام کا حتمی فیصلہ ہوچکا ہے۔ اس حوالے سے تمام متعلقہ حلقوں کے درمیان مشاورت کے بعد اتفاق رائے بھی قائم ہو چکا ہے۔ایک دو روز میں وزارت دفاع کی جانب سے سمری وزیر اعظم ہاؤس کو پہنچ جائے گی جس کے بعد ہفتے یا اتوار تک نئے آرمی چیف کا اعلان سامنے آسکتا ہے۔ انصار عباسی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو بھی پیغام مل چکا ہے اور انہیں اس تقرری پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نئے آرمی چیف کا تقرر لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہو جائے گا۔ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل نہیں ہوگا اور پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہو جائے گا۔واضح رہے کہ پاک فوج کے موجودہ سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہورہی ہے اور انہوں نے الوداعی ملاقاتوں اور دوروں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اس اہم ترین تقرری کو متنازعہ بنائے جانے کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار آرمی چیف جیسے اہم ترین اور حساس عہدے پر تقرر کے معاملے کو اس تواتر سے میڈیا پر بحث کا حصّہ بنایا گیا ہے کہ اب ہر محفل کا موضوع یہی معاملہ بن گیا ہے ۔ امید کی جا رہی ہے کہ نئے آرمی چیف کے تقرر سے افواہوں اور قیاس آرائیوں کایہ سلسلہ ختم ہو جائے گا.