کراچی ( اسٹاف رپورٹر) عدالتی حکم پر اسلامیہ کالج کی عمارت خالی کرانے کیلئے آنے والی پولیس کو طلبا سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ ہفتے کی صبح عدالتی عملہ کالج کی عمارت خالی کرانے کیلئے پہنچا تو وہاں موجود طلبا نے پولیس کی بھاری نفری دیکھ کر کالج کے سامنے احتجاج شروع کردیا۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے طلبا پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس سے ایک طالبعلم زخمی ہوگیا ۔
پولیس شیلنگ کے جواب میں طلبا نے پولیس پر پتھراو کیا تو پولیس نے طلبا کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا ۔ واٹر کینن کے استعمال سے طلبا پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئے تو پولیس نے احتجاج کرنے والے سات طلبا کو حراست میں لے لیا ۔ پولیس کے مطابق اسلامیہ کالج ایک نجی عمارت ہے جس پر سرکاری کالج قائم تھا ۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ اسے خالی کرایا جائے ۔ گرفتار سات طلبا کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ان کا تعلق اسلامی جمعیت طلبا سے ہے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اسلامیہ کالج معاملے پر طلبا اور انتظامیہ کے مذاکرات بھی جاری ہیں ۔
طلبہ پر شیلنگ کا منظر
دوران سیشن کالج خالی نہیں کریں گے ۔ جمعیت کا موقف
اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامیہ کالج خالی کرانے کے لئے پولیس کی بھاری نفری کالج پہنچی،پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ کورٹ کے آرڈر کے مطابق کالج خالی کرانے آئی ہے ۔کالج کے لئے متبادل جگہ بھی فراہم نہیں کی گئ ۔طلبہ کی بڑی تعداد کالج میں موجود ہے ۔اسلامی جمعیت طلبہ تعلیمی اداروں کی بقاء کے لئے طلبہ کے ساتھ موجود ہے ۔طلبہ اپنی مادر علمی کے لئے سراپا احتجاج ہیں ۔دوران سیشن یہ فیصلہ نا قابل قبول ہے ،عدالت اور انتظامیہ کا تعلیم دشمن فیصلہ ہمیں منظور نہیں