جنوبی کوریا (اُمت نیوز)جنوبی کوریا کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی اور انٹیلی جنس کے سابق سربراہ سوح ہون کو گرفتار کرلیا گیاہے۔
رپورٹس کے مطابق سوح ہون کوستمبر 2020 میں جنوبی کوریا کے محکمہ ماہی گیری کے اہلکار کے شمالی کوریا کے فوجیوں کے ہاتھوں ہلاکت کے شواہد کے ساتھ گڑ بڑ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سابق نیشنل سکیورٹی چیف پر شواہد میں ہیرا پھیری کے ذریعے سابق حکومت کو فائدہ پہنچانے اور شمالی کوریا سے تعلقات مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے واقعہ چھپانے کا بھی الزام ہے۔
رپورٹس کے مطابق دارالحکومت سیول کی مقامی عدالت نے سوح ہون کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔ اس کیس میں رواں سال اکتوبر میں سابق وزیر دفاع اور سابق کوسٹ گارڈ چیف کو بھی گرفتار کیا گیا۔
خیال رہے کہ ستمبر 2020 میں شمالی کوریا کے فوجیوں نے سمندر میں اپنی سرحد کے قریب کوریا کے محکمہ ماہی گیری کے اہلکار کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا اور پھر لاش کو آگ لگادی تھی۔
کوریا کی حکومت نے ابتدائی بیان میں کہا تھاکہ اہلکارگھریلو مسائل کے باعث ملک سے فرار ہو کر شمالی کوریا جا رہا تھا، بعد ازاں تحقیقات میں ہلاک شہری پر الزام ثابت نہ ہونے پر حکومت نے بیان واپس لے لیا تھا۔
اس واقعے پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے بھی جنوبی کوریا سے معافی مانگی تھی۔
Tags latest news latest urdu news