شہبازشریف کےڈانٹنے پروزیر اعظم آزادکشمیر رنجیدہ،معافی مانگنےکا مطالبہ

منگلا ڈیم کی تقریب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور آزادکشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے درمیان تکرار کی وجہ سامنے آ گئی۔ سردار تنویر الیاس کا کہنا ہے کہ  انہیں نہ صرف بطور وزیر اعظم آزاد کشمیر تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا بلکہ واپڈا حکام نے انہیںوزیر اعظم پاکستان  کا استقبال کرنے سے بھی روک دیا تھا۔ تنویر الیاس کے مطابق وہ اس کے باوجود تقریب میں اس لئے شریک ہو گئے کہ بعد میں ان پر الزام تراشی کی جانی تھی۔

واضح رہے کہ  آزادکشمیر کے شہر میرپور میں منگلا ڈیم کے یونٹ 5 اور 6 کی تجدید کاری کی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف کے خطاب کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویرالیاس نے بار بار بولنےکی کوشش کی جس پر شہباز شریف برہم ہو گئے۔

 

وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب کے اختتامی کلمات کے دورانتنویر الیاس  کچھ بولنے لگے جس پر شہباز شریف قدرے غصے میں آگئے اور ہاتھ کے اشارے کے ساتھ بار بار کہتے رہے کہ وزیراعظم صاحب بیٹھیں آپ سے بات کریں گے ، وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اس کو اپنی توہین سے مامور کیا اور ردعمل ظاہر کرنے کیلئے ہنگامی پریس کانفرنس کر ڈالی۔ پریس کانفرنس سے خطاب  کرتے ہوئے  وزیر اعظم تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ واپڈا نے  بطور وزیراعظم آزادکشمیر ان کو تقریب کی اطلاع دی اور نہ ہی شرکت کی دعوت دی، اس کے برعکس واپڈاکے اہلکاروں نے ہمیں وزیراعظم شہباز شریف کے استقبال سے بھی روک دیا ، ان کا کہنا تھا کہ اگرہم وزیراعظم پاکستان کا استقبال کرتے توان کی شان میں اضافہ ہوتا۔

تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ  آزادکشمیر کے ڈی آئی جی اور کمشنر کو بھی پہچاننے سے انکار کر دیا گیا، وزیراعظم شہبازشریف نے مجھے تقریب میں بات کرنےکا موقع بھی نہیں دیا، ان کارویہ چوہدری اور جاگیردار والا تھا، آزادکشمیر کے عوام کے ساتھ ہتک آمیز رویہ ناقابل قبول ہے اس پر انہیں معافی مانگنا ہو گی۔