اسرائیل کا ریاستی جبر، فلسطینی خاندان اپنا مکان مسمار کرنے پرمجبور

مقبوضہ بیت المقدس: صیہونی قابض حکام نے مقبوضہ فلسطینی علاقے جزیرہ نما النقب کے شہر راہط سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری کو اس کا گھر اپنے ہاتھوں سے مسمار کرنے پر مجبور کردیا۔ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے جبر کی یہ تازہ ترین مثال ہے۔

راہط شہر سے تعلق رکھنے والے شہری تیسیر عرباش ابو اسکوط کو عدالتی فیصلے کے بعد مسمار کرنے اور اخراجات برداشت کرنے کی وارننگ ملنے کے بعد اپنا گھر مسمار کرنے پر مجبور کیا گیا جو اسے اپنے والد سے وراثت میں ملا تھا۔ راہط میں قابض میونسپلٹی نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔گھر کا انہدام اس وقت ہوا جب کہ اسے یہ اپنے والد سے وراثت میں ملا تھا جو 1979 میں حرب الرزوق میں اپنی پہلی رہائش گاہ سے بے گھر ہو گئے تھے۔ وہ جس کالونی میں رہے اس میں تین چار مکانات تھے جو اب اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسمار کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ برسوں سے میں گھر بنانے کے لیے بلڈنگ پرمٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ہم ایک ایسی صورتحال میں رہتے ہیں جو مہاجر کیمپ سے ملتی جلتی ہے۔