اسلام آباد(امت نیوز)تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی نہیں توڑتے تو ان کی جماعت کے پاس پلان بی بھی ہے۔
پیر کو غیرملکی میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ اتحاد میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ ابھی انہوں نے ہمیں یہی یقین دلایا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ اتحاد میں رہنا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں امید یہی ہے کہ وہ جمعے کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس بھیج دیں گے۔ اگر وہ نہیں بھیجتے تو ہمارے پاس پلان بی بھی ہے جو ہم جمعے کو بتائیں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم جمعرات کو قومی اسمبلی جائیں گے اور اسپیکر کو کہیں گے کہ ہمارے استعفے قبول کیے جائیں۔
عمران خان کی جانب سے سابق آرمی چیف پر تنقید اور پرویز الٰہی کے اظہار ناراضگی کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ وہ ہمارے پاس بیٹھے رہے اور بعد میں انہوں نے بتایا کہ فون آ گیا تھا۔ دباؤ آ گیا تھا۔ ان کی سیاست عمران خان کی طرح نہیں ہے۔ ان کا اپنا ایک نظریہ ہے۔
رانا ثنا اللہ کے عمران خان کو اسمبلیاں توڑنے کے بعد گرفتار کرنے کے بیان پر فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کو کس نے روکا ہے۔ عمران خان پر اس وقت 33 کیسز ہیں۔ رانا صاحب جو کر سکتے ہیں کریں۔