ماسکو(امت نیوز)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین کے معاملے پر تمام فریقوں سے بات چیت پر آمادہ ہوگئے مگر انہوں نے شکوہ کیا کہ لیکن مغربی ممالک مذاکرات سے انکار کررہے ہیں۔
پیوٹن نے یوکرین کے صدروولودیمیر زیلنسکی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ زیلنسکی بھی اپنے مغربی اتحادی ممالک کی طرح مذاکرات سے منہ موڑ رہے ہیں
صدر پوٹن نے مزید کہا کہ روس یوکرین جنگ میں شامل تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن ہمیں مثبت ردعمل دیکھنے کو نہیں ملا اس کے باوجود ہم جنگ کے خاتمے کے قابل قبول حل کے لیے تیار ہیں۔
امریکا کی جانب سے یوکرین کو جدید فضائی سسٹم پیٹریاٹ کی فراہمی کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ روسی افواج پینٹاگون کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو تباہ کر دیں گی۔
صدر پوٹن نے الزام عائد کیا کہ امریکا کی سربراہی میں مغربی ممالک روس کو دنیا میں تنہا کرنا چاہتے ہیں۔ اپنے ملک اور شہریوں کے مفادات کے دفاع کے لیے ہماری سمت درست ہے۔
یاد رہے کہ روس نے رواں برس 24 فروری کو یوکرین پر فوج کشی کی تھی اوریوکرین پر حملے کے بعد روس نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اپنے مقاصد کے حصول تک لڑیں گے