جنات جھوٹ بہت بولتے ہیں
 جعلی عامل انسان کو ہی تکالیف دے کر ادھ موا کر دیتا ہے- مسلمان اور کافر جنات کو بھگانے کے طریقے الگ ہیں۔فائل فوٹو

معالج کے ڈر سے جنات جھوٹ بہت بولتے ہیں

آتشیں مخلوق کی بعض اقسام مار کے وقت انسان کے جسم سے بھاگ جاتی ہیں- پھر دوبارہ حاضر ہوجاتی ہیں-

میگزین رپورٹ:
اگر انسانی جسم پراثر انداز ہونے والا جن مسلمان ہو تو اسے دین اسلام کی ترغیب اور عذاب خداوندی سے ڈراکر معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی جائے۔ اسی طرح وہ جس سبب کی وجہ سے اس شخص پر اثر انداز ہوا ہو۔ اسے حل کرنے کی کوشش کی جائے۔ اگر وہ کسی ایسے انسان کے ظلم کا شکار ہوکر اس انسان پر قابض ہوا ہو۔ جس نے لاعلمی میں اس پر ظلم کیا ہو تو وہ سزا کا مستحق نہیں۔ جن کو بھی یہ بات سمجھانے کی کوشش کی جائے کہ اس انسان نے لاعلمی میں اس کے ساتھ زیادتی کی اور اللہ تعالیٰ اسے معاف کرنے پراجر عطا فرمائے گا۔

 

اگر وہ کسی انسان پر عاشق ہونے کی وجہ سے اس پر قابض ہوا ہو تو اسے سمجھایا جائے کہ یہ حرام ہے اور بروز قیامت اسے اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہ ہونا ہوگا۔ اس فعل کی وجہ سے وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔

اگر وہ محض ظلماً کسی انسان پر قابض ہوا ہو تو اسے اس صورت میں بھی سمجھا جائے کہ یہ ناجائز ہے اور اللہ تعالیٰ قیامت کے روز ظالمین کو شدید عذاب سے دوچار فرمائیں گے۔
اگر وہ ان باتوں سے سمجھ جائے اور انسان کے جسم سے نکل جائے تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی جائے۔ لیکن اس بات کا دھیان رہے کہ انسان کے جسم سے نکلنے سے پہلے اس سے ایک عہد لیا جائے۔ جس پر وہ اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر وعدہ کرے۔ اس سے عہد لیا جائے کہ ’’میں اللہ تعالیٰ سے یہ عہد کرتا ہوں کہ اس انسان کے جسم سے نکل رہا ہوں اور پھر کبھی دوبارہ لوٹ کر نہیں آئوں گا اور نہ ہی آئندہ کسی انسان کے جسم میں داخل ہوں گا۔ اگر میں اپنے عہد سے پھروں تو مجھ پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو۔ اے اللہ اگر میں اپنے عہد میں سچا ہوں تو مجھ پر اس انسان سے نکلنے میں آسانی فرما اور اگر میں اپنے قول میں جھوٹا ہوں تو مومنین کو مجھ پر دسترس و قدرت عطا فرمادے۔ جو میں کہتا ہوں، اللہ تعالیٰ اس پر گواہ ہے‘‘۔ یا اسی قسم کے کسی اور الفاظ کے ذریعے اس سے عہد لے۔ لیکن یہ شرط ہے کہ اس عہد کے الفاظ میں شرک شامل نہ ہو۔

جنات جھوٹ بہت بولتے ہیں

پھر جن سے پوچھے کہ تم کہاں سے نکلو گے؟ اگر وہ کہے کہ اس کی آنکھ یا حلق یا پیٹ سے تو اسے فوری منع کردو۔ اس سے مطالبہ کرو کہ وہ اس شخص کے منہ ناک کان انگلیوں یا ٹانگوں سے نکلے۔ پھر کہے جسم سے نکلنے کے بعد جب تو اپنے جسم کو دوبارہ مجتمع کرے اور اس سے قبل تجھ پر اللہ کی سلامتی ہو۔ والسلام علیکم۔

جب وہ نکل جائے تو اسے دوبارہ اس بات کی تاکید کرے۔ ایسا اس لئے کرے کیونکہ جنات میں جھوٹ عام ہے۔ لیکن جسے اللہ بچائے۔ اس لئے ضروری ہے کہ جب جن اس شخص کے جسم سے بظاہر نکل جائے تو کلام پاک کی مخصوص آیات دوبارہ پڑھے۔ اگر قرآن پڑھنے کی وجہ سے انسان کے جسم کا حصہ کانپے یا اس پر ماضی کی علامات ظاہر ہوں تو سمجھ لے کہ جنات جھوٹ بول رہے ہیں اور کوئی جن جسم میں موجود ہے۔ اور اگر قرآن پڑھنے کے بعد بھی انسان پرسکون رہے تو سمجھ لے کہ جن بھاگ چکا ہے۔

اگر انسان پر اثرانداز ہونے والا جن غیر مسلم ہو تو سب سے پہلے اسے اسلام کی دعوت پیش کی جائے اور اسے اس طرح اسلام قبول کرنے کا حکم دیا جائے کہ اس میں زبرستی شامل نہ ہو۔ اگر وہ اسلام لے آئے تو اسے توبہ کرنے کا حکم دیا جائے اور بتایا جائے کہ توبہ مکمل کرنے کے لوازمات میں ظلم کا قلع قمع کرنا شامل ہے۔ اس طرح وہ اس انسان کے جسم سے نکل جائے۔

 جعلی عامل انسان کو ہی تکالیف دے کر ادھ موا کر دیتا ہے

لیکن اگر وہ کفر پر ہی مصر رہے تو اسلام میں زبردستی نہیں۔ لیکن اس صورت میں اسے انسان کے جسم سے نکلنے کا حکم دیا جائے۔ اگر وہ جسم میں ہی رہنے پر اصرار کرے تو اسے ڈرایا جائے۔ یہاں پر مار سے بھی کام لیا جاسکتا ہے۔ لیکن مار صرف اس صورت میں لگائی جائے جب معالج کو اس بات کا پکا یقین ہو کہ مار کا اثر انسان کے بجائے جن پر ہی ہوگا۔ ایسا اس لئے ہے۔ کیونکہ جنات کی بعض اقسام ایسی بھی ہیں جو مار کے وقت انسان کے جسم سے بھاگ جاتی ہیں اور جاہل قسم کے عامل انسان کو ہی مار مار کر ادھ موا کر دیتے ہیں اور جن دوبارہ حاضر ہوجاتے ہیں۔ مار بھی صرف کندھوں، ٹانگوں اور جسم کے اطراف پر لگائی جائے۔ ایسے حصے پر نہ مارا جائے۔ جس کی وجہ سے انسان کے مرنے یا زخمی ہونے کا خدشہ ہو جیسے کہ دل ، دماغ وغیرہ۔

ان سورتوں کی تلاوت کرے۔ جس کی وجہ سے جن تکلیف کا شکار ہو ، مثلاً آیت الکرسی، سورۃ یاسین، سورۃ صافات، سورۃ دخان، سورہ جن، سورۃ حشر کا آخری حصہ، سورۃ ھمزہ، سورۃ الاعلی۔ وغیرہ۔ اسی طرح ہر وہ آیت جس میں شیطان، آگ یا عذاب آخرت کا ذکر ہو پڑھے۔ کیونکہ اس قسم کی آیات سے جنات کو تکلیف پہنچتی ہے۔

مسلمان اور کافر جنات کو بھگانے کے طریقے الگ ہیں

جناب جھوٹ بہت بولتے ہیں

اگر وہ اس دوران جواب دے تو اسے مارنا یا قرآن کریم کے ذریعے اسے عذاب دینا موقوف کردیا جائے اور اللہ تعالیٰ کے نام کا عہد لے کر اسے انسانی جسم سے نکلنے کا حکم دیا جائے۔

علاج کے بعد کا مرحلہ بہت ضروری ہے۔ کیونکہ جنات انسانوں میں کسی بھی وقت موقع دیکھ کر دوبارہ بھی گھس سکتے ہیں۔ لہذا مریض کو درج ذیل اعمال کی سختی کے ساتھ تاکید کی جائے۔

نماز کی باجماعت پابندی۔ گانوں، موسیقی اور ٹیلی وژن سے مکمل اجتناب۔ سونے سے پہلے وضٰ کرنا اور آیت الکرسی پڑھنا۔ ہر تین روز میں ایک بار سورۃ بقرہ کی تلاوت کا اہتمام کرنا۔ سونے سے قبل سورۃ ملک پڑھنے کا اہتمام کرنا۔ اگر خود نہ پڑھنا آتا ہو تو سننا بھی کافی ہوگا۔ ہر روز صبح سورۃ یاسین کی تلاوت کرنا یا سننا۔ نیکوکاروں کی صحبت اختیار اور بروں کی صحبت سے اجتناب کرنا۔ اگر خاتون ہو تو اسے مکمل شرعی پردے کا حکم دے۔ کیونکہ شیطاب بے پردہ گھومنے والی خواتین پر جلدی اپنا اثر ڈالتا ہے۔ روزانہ دو گھنٹے قرآن کریم کی تلاوت سننا یا اس کے بجائے ایک سپارہ قرآن کریم روزانہ تلاوت کرنا۔ روزانہ نماز فجر کے بعد سو مرتبہ یہ کہے۔ ’’لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد، و ھو علی کل شیٔ قدیر‘‘۔ ہر کام شروع کرنے سے قبل بسم اللہ پڑھنا۔ اکیلے سونے سے گریز کرنا۔

 

ایک ماہ بعد دوبارہ اس کا معائنہ کرے اور انہی آیات کو ایک مرتبہ پھر ترتیل کے ساتھ اس پر پڑھے۔ اگر شیطان اس پر حاضر نہ ہو تو بہت اچھا ہے۔ لیکن اسے تمام اعمال کی پابندی کرنے کی ترغیب ضرور کرے۔ تاکہ وہ شیاطین اور جنات سے محفوظ رہ سکے۔
اکثر اوقات قرآن کریم کی یہ آیات تلاوت کرنے پر جنات کے زیر اثر مریض پر رعشہ، کپکپاہٹ، گلا گھٹنا اور اسی قسم کی علامات تو ظاہر ہوتی ہیں۔ لیکن کوئی جن یا شیطان اس پر حاضر نہیں ہوتا۔ ایسی صورت میں اس تعویذ کو تین مرتبہ دہرایا جائے۔ اگر پھر بھی کوئی جن یا شیطان حاضر نہ ہو ہو تو مریض کو درج ذیل اعمال کی تلقین کی جائے۔

جنات سے محفوظ رہنے کے لیے وظائف

باجماعت نماز کی پابندی۔ گانوں، موسیقی اور ٹی وی سے مکمل اجتناب۔ سونے سے قبل وضو اور آیت الکرسی پڑھنا۔ گھر میں ایسی تصویریں لگانے سے اجتناب جو روح والی ہوں۔ ہر کام سے قبل بسم اللہ۔ لا الہ الا اللہ کا کثرت سے ورد۔ سورۃ صافات، سورۃ دخان اور سورۃ جن کی کثرت سے تلاوت یا ان کا سننا۔ سورۃ یاسین، رحمن اور سورۃ معارج کی قرات کی کثرت۔ اکیلا سونے سے اجتناب۔ صبح و شام کے اذکار کی پابندی۔ اگر خاتون ہو تو شرعی حجاب پہننا اور گھر سے باہر خوشبو لگاکر نکلنے سے اجتناب کرنا۔

درج ذیل سورتوں کو قرآنی ترتیب کے مطابق کیسٹ پر ریکارڈ کرکے دن میں چار سے چھ بار سننا۔ سورۃ فاتحہ، بقرہ، آل عمران، انعام، ھود، کہف، حجر، سجدہ، احزاب، یاسین، صافات، دخان، فتح، حجرات، ذاریات، رحمن، حشر، صف، جمعہ، منافقون، ملک، معارج، جن، تکویر، انفطار، بروج، طارق، الاعلی، غاشیہ، فجر، بلد، زلزلۃ، القارعہ، الکافرون، الاخلاص، الفلق، الناس۔

ایک ماہ بعد اس پر دوبارہ یہی تعویذ پڑھا جائے۔ یا تو وہ جن قرآن کریم کی برکت سے بھاگ چکا ہوگا یا ابھی بھی اس کے جسم پر قابض ہوگا۔ اگر بھاگ گیا تو اللہ تعالیٰ نے اس کے شر سے سب کو محفوظ رکھا اور اس کے جانے کی دلیل یہ ہوگی کہ مریض جسمانی تکلیف، برے خوابوں اور دیگر علامات سے نجات پاچکا ہوگا۔
اگر وہ موجود ہے تو پھر جن اب تک کمزور پڑچکا ہوگا۔ پس اس پر یہ تعویذ پڑھا جائے تو وہ فوری حاضر ہوجائے گا۔

بعض اوقات جن حاضر ہوتا ہے اور وہ انسانی جسم سے نکلنے سے صاف انکار کر دیتا ہے۔ اس صورت میں اسے تکلیف پہنچانے والی سورتیں پڑھی جائیں اور مناسب سمجھ کر مار بھی لگائی جائے۔ اگر وہ اس پر بھی انکار کرے تو مریض کو ایک ماہ کے لئے انہیں باتوں پر عمل کرنے کی تلقین کی جائے۔

اگر یہ علامات ہیں تو شدید جادو کا شکار ہے

بعض مرتبہ ایسا ہوگا کہ جب یہ تعویذ مریض پر پڑھا جائے تو مریض شدید انداز میں رونا شروع ہوجاتا ہے۔ حالانکہ وہ اپنے ہوش و حواس میں ہوتا ہے۔ جب اس سے پوچھا جائے تو وہ جواب دیتا ہے کہ مجھے اپنے آپ پر اختیار نہیں اور رونا خود ہی آرہا ہے۔ پس یہ حالت جادو کی ہے۔ مذکورہ شخص شدید جادو کا شکار ہے۔ مزید یقین حاصل کرنے کے لئے اس پر درج ذیل آیات پڑھیں۔

سورۃ یونس۔ (آیت 82، 81)۔ سورۃ الاعرف۔ (آیت 122 سے 117)۔ (سورۃ طٰہٰ۔ (آیت 69)
درج بالا آیات میں سے ہر آیت مریض کے کان میں کئی بار پڑھی جائے۔ اگر وہ اور زیادہ رونے لگے تو یہ بات یقینی ہے کہ اس پر جادو کیا گیا ہے۔ جادو کے علاج کے بارے میں ہم دوسری کتاب میں عرض کرچکے ہیں۔

بعض اوقات جن حاضر ہوتا ہے اور چیخ و پکار اور ڈرانا دھمکانا شروع کردیتا ہے۔ پس اس سے ہرگز خوف نہ کھائیں۔ بلکہ اسے مارکر ادب سکھائیں تو وہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے خاموش ہوکر بیٹھ جائے گا۔ پھر اس پر یہ آیت پڑھیں۔ سورۃ النسائ۔ (آیت 76)
بعض اوقات جن معالج کو گالیاں دے گا اور برا بھلا کہے گا۔ اس سے ہرگز غصے میں نہ آئیں۔

بعض اوقات جن معالج سے کہے گا۔ تم نیک انسان ہو۔ اس لئے میں تمہاری کرامت کی وجہ سے نکل رہا ہوں ۔ پس اسے جواب دیں کہ میں اللہ تعالیٰ کا کمزور بندہ ہوں تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرتے ہوئے نکل نہ کہ میری کرامت کی وجہ سے۔

آیت الکرسی سے علاج

بعض اوقات جن نہایت ہی بدمزاج اور سرکش واقع ہوتا ہے۔ اس صورت میں آیت الکرسی ایک کیسٹ پر کئی گھنٹے کے تکرار کے ساتھ ریکارڈ کرکے یہ کیسٹ دن میں پانچ یا اس سے زائد مرتبہ سنی جائے۔ مسلسل ایک ماہ تک اس عمل کے نتیجے میں جن خود ہی بھاگ جائے گا۔

اگر معالج چاہے کہ وہ بغیر سوالات کئے جن کا عقیدہ معلوم کرلے تو وہ اس پر درج ذیل آیات پڑھے۔ جس میں اہل کتاب کو مخاطب کیا گیا ہے۔ مثلاً سورۃ المائدہ۔ (آیت 72) یا اسی قسم کی دوسری آیات۔ اگر وہ چیخ پڑے تو سمجھ لو کہ وہ نصرانی ہے یا یہودی وغیرہ۔
بعض اوقات جن عہد لیتے وقت بھاگ جاتا ہے۔ ایسی صورت میں مریض کے کان میں سورۃ رحمان اکی چار پڑھے اور انہیں بار بار دہرائے۔

بعض اوقات جن ایسا ظاہر کرتا ہے کہ وہ انسانی جسم سے خارج ہوگیا ہے۔ حالانکہ وہ بدستور انسانی جسم میں ہی موجود ہوتا ہے۔ بلکہ بعض اوقات تو وہ بالکل انسان کی آواز اپنا لیتا ہے۔ ایسی صورت میں مریض کے سر پر یا ران پر ہاتھ رکھا جائے تو اس میں ہلکی سی کپکپاہٹ محسوس ہوگی۔