بھارت میں بے نظیرکی تصویر پر بی جے پی آگ بگولا

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست کیرالہ میں سابق پاکستانی وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی تصویر پر انتہا پسند حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بھڑک گئی ۔ بی جے پی  رہنماؤں  نے تصویر لگانے کو بھارت سے غداری قرار دے دیا ۔پیپلزپارٹی کی رہنما نےٹوئٹ کیا کہ ہر طرف انتہاپسند بھٹو کے نام سے نفرت کرتے ہیں

کیرالہ میں کمیونسٹ پارٹی کے خواتین ونگ  آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنز ایسوسی ایشن  کے زیراہتمام نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں ریاستی دارالحکومت کی تمام اہم شاہراہوں اور مقامات پر بینرز لگائے گئے ہیں۔ایک معروف شاہراہ کو پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی تصاویر سے سجا کر اس جگہ کو بے نظیر اسکوائر کا نام دیدیا گیا

بے نظیراسکوائر میں بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی لگائی گئی ہے ،جس پر لکھا ہے کہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں جنہیں ہارورڈ سمیت دنیا کی 9 بہترین یونیورسٹیوں سے ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں دی گئیں۔
انڈیا میں دائیں بازو کی جماعتوں کے حامی پاکستان کی سابق وزیراعظم کی تصویر استعمال کرنے پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا پر تنقید کر رہے ہیں اور انہیں انڈیا مخالف قرار دے رہے ہیں
سریجیتھ پانیکر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’بے نظیر بھٹو نے 1990 میں کہا تھا کہ پاکستان انڈیا سے ہزار سالہ جنگ لڑے گا اور وہ وہی دہرا رہی تھیں جو ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کہا کرتے تھے۔


انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کیرالہ میں صدر سُریندرن نے بے نظیر بھٹو کے پوسٹر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے لیے لکھا ’آپ لوگ جنم سے ہی ملک مخالف ہیں۔


انہوں نے الزام لگایا کہ ’وہ (بے نظیر بھٹو) اور ان کا خاندان انڈیا مخالف ہے۔ بے نظیر نے انڈیا کے ٹکڑے کرنے کا عزم کیا تھا


پاکستان کی وفاقی وزیر  پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے انڈیا میں دائیں بازو کی جماعتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ہر طرف انتہا پسند بھٹو نام سے نفرت کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کیرالہ میں آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمن ایسوسی ایشن نے شہید بے نظیر بھٹو کی تصویر لگائی جسے بی جے پی کے لوگوں نے نقصان پہنچایا۔