کراچی :تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ایک آدمی کے فیصلے سے وہ بحران آیا، جس کی پیشگوئی 7 ماہ پہلے کردی تھی، ہم آج جس جگہ کھڑے ہیں اس میں جنرل باجوہ کا ہاتھ ہے۔
پی ٹی آئی کے خواتین کنونشن سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہم اپنی تیاری کر رہے ہیں، ہم اب باقاعدہ وار گیمنگ کر رہے ہیں کہ پاکستان کو کس طرح معاشی مسائل کے اس دلدل سے نکالنا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ 90 کی دہائی سے پہلے پاکستان بہت آگے تھا، جب یہ کرپٹ خاندان اوپر بیٹھا تو 90 کی دہائی کے بعد بھارت ہم سے آگے نکل گیا۔
عمران خان نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت بھی اس ملک کو معاشی مسائل کے اس دلدل سے نہیں نکال سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ساری ترقی اشتہاروں میں، پروپیگنڈا میں اور صحافیوں کو پیسہ کھلانے میں ہوتی ہے، زمین پر کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کی گئی تو پی ٹی آئی لازمی آئے گی، لیکن پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی تو اس سے آنے والا کمزور سیٹ اپ ملک کو سنبھال نہیں سکتا۔
عمران خان نے کہا کہ جن سے ہم بھیک مانگ رہے ہیں انہوں نے بڑی قیمت پاکستان سے بیل آؤٹ کی صورت میں مانگنی ہے، وہ بڑی قیمت ہم پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتہ کرکے ادا کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام اداروں کو میں کہہ رہا ہوں کہ یہ ملک ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا، ہم ادھر جا رہے ہیں جہاں سری لنکا جا چکا ہے، آٹے کی قیمت کہاں چلی گئی ہیں، کل بھی ایک آدمی آٹے کیلیے مارا گیا، ایسے واقعات ابھی مزید ہونے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا وجہ ہے کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتیں کم ہونے کے باوجود پاکستان میں تیل کی قیمت کم آسمان پر پہنچی ہوئی ہے، روپیہ گرتا جارہا ہے، لوگ ملک چھوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں تمام اداروں کو کہہ رہا ہوں یہ وقت ہے ملک کو سنبھالنے کا اور یہ کام صرف ایک پارٹی کر سکتی ہے، یہ وقت ہے ایکشن لینے کا، اور ایکشن ہے صاف شفاف الیکشن، ہم کسی سے مدد نہیں مانگ رہے یہ ہمارا مطالبہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں کراچی کی خواتین کو کہہ رہا ہوں کہ یہ آپ کیلئے اب جہاد ہے، میں نے کبھی پاکستان میں یہ حالات نہیں دیکھے، ایسا صرف تب ہوا جب پاکستان ٹوٹا تھا۔