کراچی (رپورٹ :کاشف ہاشمی)ہنگورہ گوٹھ میں ہفتے کے روز ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا نوجوان دوران علاج دم توڑ گیا، نمازجنازہ علاقے کی مرکزی شاہراہ پر ادا کر دی گئی
لواحقین کی جانب سے میت کے ہمراہ سپر ہائی وے پر احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی بری طرح متاثرہ ہوئی
نئے سال کے پہلے ماہ کے پہلے10 روز میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت 4افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں،درجنوں زخمی بھی ہوئے
ہفتے کے روز سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کے علاقے سبزی منڈی کے قریب ہنگورہ گوٹھ میں ڈاکووں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نور رحمان دوران علاج عباسی شہید اسپتال میں منگل کے روزدم توڑ گیا، مقتول کے ورثا اور اہل علاقہ نے بڑھتی ہوئی وارداتوں میں ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف سپر ہائی وے پر میت کے ہمراہ احتجاج کیا، احتجاج کے باعث سپر ہائی وے کے دونوں اطراف ٹریفک بلاک ہوگیا
پولیس کی جانب سے بڑھتی وارداتوں پر قابو پانے اورملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہوگئے، جس کے بعد سپر ہائی وے پر ٹریفک بحال کر دیا گیا
واضح رہے کہ سال نو کے ابتدائی دس روز میں ڈاکوؤن نےچار شہریوں کو کھلے عام قتل کردیا ۔ رحم ڈاکووں نے خاتون کو گولی مارنے میں بھی رعایت نہیں کی ،پہلا قتل کورنگی بلال کالونی میں ہوا،دوسراقتل شاہراہ فیصل تھانے کی حدود گلستان جوہر میں رونما ہوا جہاں خاتون ثنا طارق کی جان گئی، سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے میں مزاحمت پر نور رحمان کو قتل کر دیا گیا،جبکہ چوتھا گزشتہ شب سچل میں عبدالرزاق کو ڈاکوو ں نے ابدی نیندسلادیا، اس دوران ڈاکوؤں نے مزاحمت پر درجن سے زائد افراد کوزخمی بھی کیا