کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے شریف آباد بلاک ایک میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف چیف سیکرٹری سندھ اور ڈی جی ایس بی سی اے سمیت دیگر حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو کیس کی سماعت ہوئی۔درخواست گزار انوارالحق نے اپنے وکیل کے توسط سے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل نے ایک عدد پورشن فرست فور پلاٹ نمبر 628-R بلاک نمبر ایک شریف آباد میں بکنگ کی غرض سے دلچسپی لی اور بلڈرز کے اس تعمیراتی منصوبے سے متعلق جب متعلقہ اداروں سے تصدیق کے لئے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ایس بی سی اے سمیت کسی متعلقہ ادارے سے کوئی منظوری نہیں لی گئی۔
اس کے علاوہR524اور R523 میں بھی غیر قانونی تعمیرات جاری ہے،جبکہ مذکورہ بلڈرز نے شہریوں سے بکنگ کے نام پر بھاری رقوم بھی بٹورلی ہے اور ایک بلڈر2 مہینے سے لاپتہ ہے۔ان کا موبائل فون بھی مسلسل بند جارہا ہے اور جب میں ان کے آبائی گھر پہنچا اور ان کے والد اور بھائیوں سے ملاقات کی تو پتہ چلا کہ وہ کئی دن سے فرارہیں۔
گھر والوں کا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔علاقہ مکینوں اور ان کے رشتے داروں سے پتہ چلا کہ وہ کئی لوگوں سے فراڈ کرکے فرار ہوا ہے،لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ بلڈرز کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ایف آئی ار درج کرنے کا حکم دیا جائے اور غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرکے اصل رقم کے ساتھ کیس کی مد میں ہونے والے تمام اخراجات بلڈر سے لے کر درخواست گزار کو دیئے جائیں۔