کراچی(اسٹاف رپورٹر)جہانگیر روڈ ،نیوکراچی ،اور پاک کالونی میں پولیس کی مبینہ سرپرستی میں منشیات کی منڈی پھر سے آباد ہوگئی ، پولیس ہفتہ وار پانچ لاکھ سے زائد بھتہ وصول کررہی ہے، پولیس نے اپنی کمائی کے دھندے کے عیوض نوجوان نسل کی زندگی داو پر لگا دی ۔ تفصیلات کے مطابق جمشید کوارٹرپولیس کی سپرستی میں جہانگیر روڈ کی تنگ گلیوں میں کھلے عام چرس ،ہیروئن ، آئس اور کچی شراب کی فروخت کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا گیا ، جہانگیر روڈ سبیل والی گلی، یوٹیلیٹی اسٹور والے گلی اور بلوچ پاڑہ میں دن کی روشنی سے رات گئے تک نشہ کرنے والے افراد کا رش لگ جاتاہے جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پاپاجاتا ہے ، گلیوں میں کھلے عام منشیات فروش ہونے کی وجہ سے خواتین کا گھر سے نکالنا محال ہوگیا جبکہ اس علاقے کے رہائیشیوں نے بچوں کو باہرکھیلنے سے تک روک دیا ہے ، شہریوں نے متعدد بار جمشید کوارٹر پولیس کو شکایت کی لیکن اس کے باوجود منشیات فروشی کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ چندروز قبل منشیات فروش چھپ کر اورچلتے پھرتے منشیات فروخت کرتے تھے لیکن نئے تھانیدار کے آمد کے بعد کھلے عام منشیات فروخت کی جارہی ہے، مزکورہ منشیات فروشوں نے پرائیوت بیٹراسلم سومرو اور سنی نامی افراد نے ہفتہ وار ڈیڑھ لاکھ روپے مبینہ طور پر بھتہ وصول کررہے ہیں ، اس ہی طرح نیوکراچی صنعتی ایریا کے علاقے خمیسو گوٹھ اور صدیق آباد قبرستان کے قرین روشو نامی بدنام زمانہ منشیات فروش کے کارندے امداد ڈھ ، سلیم اوڈھ اور جلال خان کھلے عام چرس ، ہیروئن ، افیون ، کچی شراب اور آئس فروخت کررہے ہیں پولیس مبینہ طور پر دو لاکھ سے زائد ہفتہ وار بھتہ وصول کرکے خاموش ےتماشائی بنی ہوئی ہے ، کراچی پولیس نے چیف نے چند روز قبل اچھی کارگردگی پر ایس ایچ او نیوکراچی صنعتی ایریا کو بیسٹ پرفامنس سے نوازا تھا ، جبکہ پولیس کی زیر سرپرستی کھلے عام منشیات فروشی کا سلسلہ جاری ہے ،پولیس نے منشیات فروشوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ، چند روز قبل ایک شہری نے گھر کے باہر منشیات فروخت کی تھانے جاکر شکایت کرائی تو پولیس نے درخواست لینےسے انکارکردیا اورٹال متول کرکے تھانےسے رخصت کردیا لیکن اسکے گھر سے پہنچنےسے قبل ہی منشیات فروشوں نے اس کو پکڑ کر اسلحہ دیکھاکر جان سے مارنے کی دھمکی دی ، زرائع نے بتایاکہ مذکورہ علاقے میں زیادہ تر منشیات فروش کراچی پولیس کے ایک اعلی افسرکو قریبی رشتے دار ظاہر کرتے ہیں ، ایس ایچ او طفیل سے قبل ایس ایچ او نے دو منشیات فروشوں کو حراست میں لیکرہفتہ وار بھتے میں اضافہ کروانے کے لئے دباو ڈال رہا تھا جس پر اوڈھ براردی نے پولیس کے اعلی افسر کو شکایت کردی جس پراس افسر کے حکم پر ایس ایچ او کو معطل کرکے اسکے خلاف محکمہ جاتی انکوائری شروع کردی تھی ،علاوہ ازیں پاک کالونی کےعلاقے پرانا گولیمار اور ریکسر لائن میں بھی لیاری گینگ وار کے باقیات کھلے عام پولیس کی مبینہ سرپرستی میں منشیات فروخت کررہے ہیں ،یومیہ سیکڑوں افراد نشہ خرید کرپرانا گولیمار ریکسر لین میں آزادی سے نشہ بھی کرتے ہیں ، جبکہ پرا نا گولیمار ، ریکسر لین ،دھوبی گھاٹ اور میوہ شاہ قبرستان کے اطراف گینگ وار کے کارندے منشیات فروشی کرتے ہیں ،*کالا گیٹ، شیطان چوک اور ایکسپریس وے کے قریب منشیات فروخت کی جا رہی ہے، پاک کالونی پولیس منشیات فروشوں سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہفتہ وار بھتہ وصول کررہے ، جس کی رقم اعلی افسرن پہنچائی جاتی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک کالونی میں چرس ، ہیروئن ، آئس ، کچی شراب کے علاوہ ایرانی نشہ تریاک بھی فروخت کی جاتی ہے ۔اس حوالے سے تینوں تھانوں کی پولیس نے سے رابطہ کیا گیا لیکن انھوں نے فون اٹینڈ کرنے کی زحمت تک نہیں کی اس ہی وجہ پولیس کا موقف سامنے نہیں آسکا ۔