اسلام آباد: چیئرمین نیب آفتاب سلطان کا کہناتھا کہ میں نے استعفیٰ اپنے کام میں مداخلت پر دیا ہے، مجھے کچھ چیزوں کا کہا گیا جس پر مجھے تحفظات تھے، استعفیٰ دو روز قبل دیا جو منظور ہو چکا ہے۔ ہمیشہ میرٹ اورقانون کے مطابق کام کیا ہے، ایسانہیں ہو سکتا کہ کسی کے خلاف زبردستی کیسز بناوں یا ختم کروں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے آفتاب سلطان سے ملاقات کے بعد استعفیٰ منظورکرلیا جبکہ وزیراعظم چاہتے تھے کہ آفتاب سلطان کام جاری رکھیں لیکن انہوں نے معذرت کر لی ۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد آفتاب سلطان نے 21 جولائی 2022 کو ذمہ داری سنبھالی تھی ، وہ اس سے قبل انٹیلی جنس بیورو کے چیف بھی رہ چکے ہیں۔
اس کے بعد انہیں چیئرمین نیب تعینات کیا گیا تھا ۔ آفتاب سلطان کو تین سال کے عرصہ کیلئے تعینات کیا گیا تھا لیکن ریٹائرمنٹ سے قبل ہی انہوں نے عہدہ چھوڑ دیاہے ۔