کراچی(اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار اسکیم 45کے علاقے میں واقع روٹی کارپوریشن پاکستان ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی پر قبضے کا کھیل تیز ہو گیا ہے جس کی وجہ سے وہاں مقیم افراد اور جن شہریوں کے مزکورہ سوسائٹی میں پلاٹ ہیں انہیں شدید پریشانی اور سنگین نتائج کی دھمکیوں کا سامنا ہے، قبضے کا کھیل سوسائٹی کے محلہ کمیٹی کے دفتر پر قبضہ کرنے والا محمد عمر نامی شخص کھیل رہا ہے جو کہ اپنے آپ کو سوسائٹی کا خود ساختہ ایڈمنسٹریٹرکہتا ہے،جو علاقہ پولیس اور کچھ نجی غنڈوں کے ساتھ مزکورہ سوسائٹی پر پہنچا تھا جس کے بعد اب اس نے وہاں اپنے نجی غنڈے تعینات کر دئیے ہیں اور وہاں خالی پڑے پلاٹوں کی جعلی فائلیں بنا کر پلاٹ دیگر لوگوں کو فروخت کررہا ہے۔ جبکہ رجسٹرار کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی نے روٹی کارپوریشن پاکستان ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی پر قابض خود ساختہ ایڈمنسٹریٹر محمد عمر کو جعلی قرار دیا ہے اور اپنے لیٹر میں واضح طور پر بتایا ہے کہ محمد عمر کا مزکورہ سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کے پاس موجود تمام دستاویزات جعلی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسکیم 45گلشن معمار روٹی کارپوریشن پاکستان ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں گزشتہ ایک سال سے قبضے کا کھیل کھیلا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہاں مقیم افراد اور وہاں جن جن شہریوں کے پلاٹ ہیں شدید پریشانی اور قبضہ مافیا کے کارندوں کی جانب سے ملنے والی سنگین نتائج کی دھمکیوں سے شدید زہنی ازیت میں مبتلا ہو کر رہ گئے ہیں۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ فروری 2022کو سوسائٹی میں موجود محلہ کمیٹی کے دفتر پر ایک شخص جس کا نام محمد عمر ہے وہ علاقہ پولیس کے کچھ اہلکاروں اور اپنے نجی غنڈوں جو کہ مسلح تھے کے ساتھ پہنچا جس کے پاس ایک جعلی لیٹر بھی تھا جس میں اسے سوسائٹی کا ایڈمنسٹریٹر ظاہر کیا تھا گیا جس نے محلہ کمیٹی کے دفتر پر پہنچ کر وہاں قبضہ کیا اور پھر اس نے پوری سوسائٹی میں اپنے کارندے تعینات کر دئیے جو کہ اب سوسائٹی کے مرکزی پارک اور دفتر کے اطراف موجود رہتے ہیں، جس کے بعد انہوں نے وہاں خالی پڑے پلاٹوں کی جعلی فائلیں تیار کرکے انہیں دیگر شہریوں کو فروخت کرنا شروع کر دئیے ہیں اور بہت سے پلاٹوں پر تعمیراتی سرگرمیاں بھی جاری ہیں جس کی وجہ سے پلاٹ کے اصل مالکان اور جعلی فائلیں خریدنے والے افراد کے مابین سنگین نوعیت کے جھگڑے بھی ہوئے ہیں مگر محمد عمر اپنے کارندوں کی مدد سے اصل مالکان کو وہاں سے بھگا دیتا ہے،جس کے بعد 28فروری 2022کو رجسٹرار کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے اس معاملے کو دیکھتے ہوئے ایک لیٹر نکالا گیا تھا جس کا نمبر RCS/KYC/10/2022ہے جس میں رجسٹرار نے مزکورہ بالا خود ساختہ ایڈمینسٹریٹر کو جعلی اور فراڈ قرار دیا تھا اور اس معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی آگاہ کیا تھا مگر کسی بھی جانب سے روٹی کارپوریشن پاکستان ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے اصل ایڈمینسٹریٹر اور رہائشیوں کی کوئی مدد نہیں کی گئی ہے، اب محمد عمر کی جانب سے محلہ کمیٹی کے ذمہ داران اور اراکین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہماری سوسائٹی میں منشیات کے عادی افراد کا آنا جانا بھی شروع ہوگیا ہے جو کہ سوسائٹی کے مرکزی پارک پر قابض ہیں اور وہاں سے گزرنے والے خواتین کو پریشان کرتے ہیں، سوسائٹی کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ارباب اختیار فوری طور پر نوٹس لے کر ہماری جان قبضہ مافیا کے سرغنہ محمد عمر سے چھڑائی جائے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں، تاکہ سوسائٹی کے جو پلاٹ جعلی فائلیں بنا کر آگے فروخت کئے گئے ہیں وہ ان کے اصل مالکان کو مل سکیں۔