اسلام آباد: سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ جن ججوں نے الیکشن کا فیصلہ سنایا، اب ان کے لیے دعا کرنی چاہیے۔وہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔
صوبوں میں الیکشن سے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد رکاوٹیں بظاہر دور ہوجانے بارے سوال پر حامد میر کا کہناتھا کہ مجھے پہلے صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن کی امید تھی اور نہ ہی اب ہے، میرا خیال ساری دنیا کو پتہ ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ میرا خیال یہ ہے کہ آئین پر عملدرآمد ہونا چاہیے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن ہونا چاہیے ، میرا خیال کچھ اور ہے لیکن خبر کچھ اور ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ خبر یہ ہے کہ الیکشن نہیں ہونا، میرے خیال میں اورخبر میں بڑا فرق ہے، خبر میری یہ بھی ہے کہ جن ججوں نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ الیکشن ہونا چاہیے ، ان کے لیے دعا کرنی چاہیے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر قسم کی رکاوٹ آسکتی ہے جس بینچ نے اس کیس کی سماعت کرنا تھی، میں بھی عدالت پہنچ گیا تھا ، پھر اسی دن سمجھ آگئی تھی کیونکہ دو گھنٹے بعد 9 کی بجائے 5 جج صاحبان پہنچے،پھر اگلے دن سب کو پتہ تھا کہ تین دو کا فیصلہ آئے گا،اب صورتحال یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم اسمبلی توڑ کر الیکشن کی تاریخ دے دیں کیونکہ وہ بھی راہ فرار اختیار کرنا چاہتے ہیں، اس کا انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔