علاقے میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں،فائل فوٹو
علاقے میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں،فائل فوٹو

گلستان جوہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، مکینوں کا شدید پتھرائو

کراچی:گلستان جوہر اسکیم 6 میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران مشتعل افراد نے ٹیم پر پتھراؤ شروع کردیا جب کہ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں کے ڈی اے کی جانب سے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری تھا، کہ اس دوران قبضہ مافیا کے افراد آگئے اور انہوں نے اینٹی اینکرو چمنٹ سیل کی ٹیم پر حملہ کردیا۔

مشتعل افراد نے اینٹی اینکرو چمنٹ سیل کی ٹیم پر شدید پتھراؤ کیا اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی، ایس ایچ او، اسسٹنٹ کمشنراور کے ڈی اے کی ٹیم بھی پہنچ گئی۔

انسداد تجاوزات سیل نے ہیوی مشینری کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات گرانے کا عمل شروع کر دیا۔ اسی دوران مشتعل افراد نے ایک پھر پتھراؤ شروع کردیا۔ مظاہرین گھروں کی چھتوں سے انسداد تجاوزات کی ٹیم پر پتھراؤ کر رہے ہیں۔

مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا ہے، مظاہرین نے پہلوان گوٹھ جانے والی سڑک کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا۔

موقع پر موجود نجی ٹی وی کی ڈی ایس این جی پر بھی حملہ کردیا، پتھراؤ سے ڈی ایس ای جی وین کو شدید نقصان پہنچا، ڈی ایس این جی کی فرنٹ اسکرین بھی ٹوٹ گئی، گاڑی میں سیٹلائٹ اور الیکٹرانک ایکوپمنٹ کو بھی نقصان پہنچا، وین کے شیشے اور گیٹ بھی توڑ دیے گئے جبکہ سینئر کیمرہ مین شہادت بھی زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق آپریشن کے لیے پیڈ کواٹر ایسٹ سے پولیس کی اضافی نفری کو طلب کرلیا گیا ہے، جب کہ اینٹی اینکرو چمنٹ سیل اور پولیس کی بھاری نفری بھی گلستان جوہر تھانے سے روانہ کردی گئی ہے۔

کے ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر کے بلاک11 میں تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری ہے، بھاری مشینری کے ذریعےغیرقانونی تعمیرات مسمار کی جارہی ہیں۔

مظاہرین نے کہا ہے کہ کچی آبادی کے تمام دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں، گھر سے متعلق کیس اس وقت عدالت میں چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پلاٹ ہم نے کے ڈی اے سے خریدے تھے، جب یہ گھر بن رہے تو انتظامیہ، پولیس اور کے ڈی اے کہاں تھی، 20 سے 25 سال ہو گئے ہم یہیں رہ رہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے اس آپریشن سے قبل ہمیں آگاہ نہیں کیا، اچانک پولیس کی نفری ہمارے گھر خالی کرانے آگئی، ہمیں اپنے گھروں سے بے گھر کیا جا رہا ہے، حکومت نوٹس لے۔