کراچی:شاہ فیصل میں ان پلان آبادیوں میں اسٹامپ پیپرپرفلیٹس،دکانیں تعمیر

کراچی(رپورٹ:حسام فاروقی)شاہ فیصل ٹاﺅن کے ان پلان علاقوں میں جاری غیر قانونی تعمیرات میں طارق عرف ماموں کا نام سر فہرست آگیا ہے جنہوں نے مختار کار قاضی حمود اور ٹپے داروں پریل، وسیم اور رشید بلوچ سے معاملات طے کرکے ان پلان آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات شروع کر رکھی ہیں۔ جن آبادیوں میں یہ غیر قانونی تعمیرات بناءکسی نقشے یا اجازت نامے کے کی جا رہی ہیں وہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے ہیں ، بلڈر عثمان ، طارق ماموں ، ریاض ، عامر اور واحد شاہ ان آبادیوں میں غیر قانونی اور ناقص تعمیرات کرنے میں ملوث ہیں۔تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل ٹاﺅن کے اطراف تجاوزات کے ذریعے قائم ہونے والی آبادیوں جنہیں ان پلان آبادیاں کہا جاتا ہے میں بھی غیر قانونی بلند و بالا عمارتیں تعمیر کرکے ان میں بننے والے فلیٹس اور دکانیں سادہ لوح افراد کو اسٹامپ پیپر پر لاکھوں روپے میں فروخت کرنے کا سلسلہ عرصہ کئی سال سے جاری ہے جس میں ڈی سی کورنگی آفس کا عملہ اور اے سی شاہ فیصل ٹاﺅن آفس کا عملہ اب تک اربوں روپے کی رشوت وصول کر چکا ہے۔

ماضی میں یہ سہرا سابقہ اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل کالونی نور محمد لغاری کے سر جاتا تھا جو کہ اب اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل ٹاﺅن اسماءبتول کے سر باندھا جا رہا ہے جبکہ رشوت وصول کرنے والوں میں مختار کار قاضی حمود، ٹپے دار پریل اور اس کے پیٹے کے ساتھ ساتھ ٹپے دار وسیم شاہ سمیت رشید بلوچ کا نام شامل ہے۔ جنہوں نے اپنی سرپرستی میں ان تمام تعمیرات کو کروایا ہے اور بلڈروں سے کروڑوں روپے بطور رشوت وصول کئے ہیں۔ شاہ فیصل ٹاﺅن کے ایک اور ان پلان علاقے پیپلز ٹاﺅن کے پلاٹ نمبر 109آئی پر بھی تین منزلہ فلیٹ سائٹ کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے جو کہ طارق عرف ماموں کروا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق عرف ماموں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات ہے اور اپنی اسی طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھا کر بلڈر بن بیٹھا ہے جو شاہ فیصل کالونی میں غیر قانونی تعمیرات کا ڈان بھی سمجھا جاتا ہے۔

شاہ فیصل ٹاﺅن کے ان پلان علاقے بیت المریم سوسائٹی کے پلاٹ نمبر MC157پر پانچویں منزل کی تعمیر کی جا رہی ہے اور یہ عمارت بناءکسی نقشے کے تعمیر کی گئی ہے۔ جبکہ اس عمارت کو تعمیر کرنے والے شخص کا نام واحد شاہ ہے ، جس نے قاضی حمود ، پریل اور وسیم شاہ کو لاکھوں روپے رشوت اس معاملے میں مداخلت نا کرنے کے بدلے ادا کی ہے۔ اسی طرح شاہ فیصل ٹاﺅن کے ان پلان علاقے گرین ٹاؤن کے پلاٹ نمبرMC1242،پر تین منزلہ فلیٹ سائٹ بناءکسی نقشے یا کسی متعلقہ ادارے کی منظوری کے تعمیر کی گئی ہے جس کی مد میں قاضی حمود ، پریل اور وسیم شاہ نے لاکھوں روپے رشوت وصول کی ہے جو سلسلہ تاحال جاری ہے۔ اسی طرح پلاٹ نمبر MC1270اورپلاٹ نمبر MC1271،گرین ٹاؤن پر بھی دو پلاٹوں کو ملا کر بلڈر کی جانب سے تین منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی گئی ہے جبکہ اس پلاٹ پر بھی نا تو کوئی نقشہ منظور کروایا گیا ہے اور نا ہی کسی متعلقہ ادارے سے بلڈر نے اجازت لی ہے اس غیر قانونی تعمیرات کو بھی ٹپے دارپریل اور وسیم شاہ کی مکمل سر پرستی حاصل ہے، ایک اور پلاٹ نمبرMC1306Aپر بلڈر کی جانب سے بیسمنٹ سمیت گراؤنڈ فلور پر SMموبائل مارکیٹ تعمیر کی گئی ہے اور اس کے اوپر اضافی تین منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ پلاٹ نمبرMC1306Bپر بھی تین منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی گئی ہے جبکہ اس کے نیچے ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور قائم کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل کالونی کا عملہ کئی سالوں سے اس کھیل میں ملوث ہے اور اب تک اربوں روپے کی رشوت ان غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈروں سے وصول کر چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جن تعمیرات کو یہ لوگ سیل کرتے ہیں انہیں رشوت کی رقم طے ہو جانے کے بعد ڈی سیل بھی یہی افراد آکر کرتے ہیں اور بلڈر کو سادہ لوح افراد کی جمع پونجی لوٹنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت یہ تمام افراد جو بلڈروں سے رشوت کی رقم وصول کر رہے ہیں وہ اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل کالونی اسماءبتول کے نام پر کر رہے ہیں اور بلڈروں سے رشوت کی رقم دگنی بھی کروا لی گئی ہے جس کا بہانہ میڈم پرانے ریٹوں پر کام نہیں کرے گی اور اگر بات نہیں مانی تو عمارت منہدم کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ کے لئے سیل بھی کر دی جائے گی کا بناتے ہیں ، جس کے بعد اب بلڈروں نے رشوت کی رقم دگنی کر دی ہے اور ان پلان علاقوں میں دھڑلے سے غیر قانونی تعمیراتی کام جاری ہے ، خبر کے سلسلے میں موقف لینے کے لئے اے سی اسماءبتول سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ان سے رابطہ ممکن نہیں ہوسکا۔