پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ درست قرار پایا تو نیب قوانین کے خلاف فیصلہ کالعدم ہوجائے گا، فائل فوٹو 
میڈیا  کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں، فائل فوٹو

الیکشن اخراجات، چیف جسٹس نے تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز دیدی

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے انتخابات کیلیے تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز دیدی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ ملک معاشی بحران سے گزر رہا ہے ، معاشی بحران کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، بحران سے نمٹنے کیلیے قربانی دینا ہوتی ہے،5 فیصد تنخواہ کٹنے سے الیکشن کا خرچہ نکل سکتا ہے۔

سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی ،نئے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا فنڈز پارلیمنٹ کی منظوری سے خرچ ہوتے ہیں، جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اسمبلی تحلیل ہو جائے تو کیا فنڈز جاری ہی نہیں ہوسکیں گے،فاروق ایچ نائیک نے کہا موجودہ کیس میں قومی اسمبلی موجود ہے، نئی اسمبلی اخراجات کی منظوری دیتی ہے، سیکریٹری خزانہ کے بیان کا جواب الیکشن کمیشن ہی دے گا۔

جسٹس جمال مندو خیل نے کہاکہ سیکریٹری خزانہ منطور کردہ بجٹ سے ہٹ کر فنڈز کیسے دے سکتا ہے، بیرسٹر علی ظفر نے کہایہ تکنیکی نقطہ ہے کہ پیسے کہاں سے آنے ہیں؟

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ الیکشن کیلیے پوری بجٹ کی ضرورت ہی نہیں ہے، 20 ارب کا کٹ ہماری تنخواہوںپر بھی لگایا جاسکتا ہے، حکومت اخراجات کم کرکے 20 ارب نکال سکتی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے انتخابات کیلیے تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز دے دی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ ملک معاشی بحران سے گزر رہا ہے ، معاشی بحران کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، بحران سے نمٹنے کیلیے قربانی دینا ہوتی ہے،5 فیصد تنخواہ کٹنے سے الیکشن کا خرچہ نکل سکتا ہے۔

دوران سماعت ایبسلوٹلی ناٹ کا تذکرہ،قہقہے لگ گئے

سپریم کورٹ میں الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر دوران سماعت ایبسلوٹلی ناٹ کا تذکرہ چھڑگیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایمرجنسی لگا کر الیکشن ملتوی کیے جا سکتے ہیں ،کیا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ایمرجنسی نافذ کرنے کی بات کرتا ہے، وکیل علی ظفر نے کہاکہ ایبسلوٹلی ناٹ ،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایبسلوٹلی ناٹ توآپ نے اصل میں کسی اور کو کہا تھا، چیف جسٹس عمر عطابندیال کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے ۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کے پی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سب سے زیادہ آپریشن کئے، پنجاب میں ابتک صرف61 آپریشن ہوئے، سندھ میں 367 جبکہ خیبرپختونخوا میں 1245 آپریشن ہوئے، پنجاب کی صورتحال خیبرپختونخوا سے مختلف ہے ،ترکیے میں زلزلہ متاثرہ علاقوں کے علاوہ ہر جگہ الیکشن ہو رہے ہیں ۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ الیکشن ایکٹ بھی کہتا ہے کہ جہاں مسئلہ ہو وہاں پولنگ منسوخ ہو سکتی ہے، ایسا نہیں ہو سکتا پورا الیکشن ملتوی کردیا جائے ، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایمرجنسی لگا کرالیکشن ملتوی کیے جا سکتے ہیں ،کیا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ایمرجنسی نافذ کرنے کی بات کرتا ہے۔

وکیل علی ظفر نے کہاکہ ایبسلوٹی ناٹ ،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایبسلوٹلی ناٹ توآپ نے اصل میں کسی اور کو کہا تھا، چیف جسٹس عمر عطابندیال کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے ۔