واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ رواں ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والی ‘سمٹ فار ڈیموکریسی’ میں پاکستان کی عدم موجودگی سے باوجود اسلام آباد کے ساتھ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے ’سمٹ فار ڈیموکریسی‘ میں شرکت نہ کرنے کے پاکستان کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے اور اپنے لیے فیصلے کر سکتا ہے
انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان وسیع تر مسائل پر مل کر کام کرتے ہیں اور واشنگٹن جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق مسائل پر پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان “اہم سیکورٹی پارٹنرشپ” بھی ہے۔
خیبر پختونخوامیں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں اور پاک امریکا انسداد دہشت گردی تعاون کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ گہری سیکورٹی شراکت داری ہے، جس میں انسداد دہشت گردی کی کوششیں بھی شامل ہیں
بھارت اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پوچھے جانے پرترجمان نے کہا کہ امریکا اپنے شراکت داروں بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان نے غور و خوض کے بعد امریکا کے زیر اہتمام تین روزہ ’سمٹ فار ڈیموکریسی‘ سے علحیدگی کا فیصلہ کیا تھا۔ امریکا نے تائیوان سمیت 100 سے زائد ممالک کو مدعو کیا تھا لیکن چین کو خارج کردیا تھا۔
اس تناظر میں سیاسی ماہرین نے کہا تھا کہ پاکستان کا فیصلہ پیچیدہ تھا کیونکہ امریکا نے چین اور ترکی کو مدعو نہیں کیا تھا جبکہ تائیوان نے سمٹ میں شرکت کی تھی۔ پاکستان کے چین اور ترکی کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور کوئی بھی فیصلہ دونوں ممالک بالخصوص بیجنگ کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔