K-IV منصوبے سے کراچی کو پہلے مرحلے میں روزانہ 260 ملین گیلن پانی کی سپلائی میسر ہوگی۔ فائل فوٹو
K-IV منصوبے سے کراچی کو پہلے مرحلے میں روزانہ 260 ملین گیلن پانی کی سپلائی میسر ہوگی۔ فائل فوٹو

وزیراعظم نے کراچی میں کے 4 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کے لیے پانی کی فراہمی سے متعلق کے 4 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے جہاں انہوں نے کے 4 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تمام شرکا کو سلام پیش کرتا ہوں، یہاں بڑی تفصیل کےساتھ گفتگو کی گئی، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کےرہنماؤں نےمیٹھی بات کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم ہماری اتحادی جماعتیں ہیں، پارلیمان میں جس اتحاد کا مظاہرہ کیا اس نے تمام سازشیں ختم کردیں، سازش کے تانے بانے سمندر پار تک ہیں، 9 مئی کو عمران نیازی کے اکسانے پر جتھوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے، وہ دن تاریخ کا ایک سیاہ باب تھا، افراتفری کی سیاست کا9مئی کےالمناک واقعات پراختتام ہوا۔

شہبازشریف نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں سیاسی افراتفری کی وجہ سے پاکستان ترقی نہ کرسکا، سابق وزیراعظم نے کراچی کے پانی کے مسئلےپرتوجہ نہیں دی، کے 4 منصوبے کو جس طرح سردخانے کے نذر کیا گیا افسوس ناک بات ہے، ہرمنصوبے میں ان کی فتنے پرمبنی سوچ تھی، چور کا نعرہ لگانے والا اب خود کیس میں آیا ہے، ہم پر بھی بڑے بڑے امتحانات آئے، لیکن کبھی نہیں کہا کہ جی ایچ کیو پر حملہ کردو، یہ وہ قوم کےعظیم سپوت ہیں جنہوں نےاپنی جانیں دیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکلات ہیں لیکن ہارنے کاسوال پیدا نہیں ہوتا، اتحادی حکومت چیلنجزکاسامنا نہ کرتی توصورتحال مختلف ہوتی، پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے، مہنگائی،دیگر مسائل کوشکست فاش دیں گے، میرے لیے کے فورمنصوبہ تمام منصوبوں سےاہم ہے، آج چیلنج ہےکہ ہمیں اس منصوبے کوفی الفور مکمل کروانا ہے، جوشہرسب سےزیادہ ٹیکس دیتاہو وہاں پانی پرسیاست ظلم عظیم ہے، جوہوگیا وہ ہوگیا، یقین دلاتا ہوں کہ بجٹ میں کے فور کو پہلی ترجیح دوں گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تمام شرکاء کو سلام پیش کرتا ہوں، یہاں بڑی تفصیل کےساتھ گفتگو کی گئی، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کےرہنماؤں نےمیٹھی بات کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم ہماری اتحادی جماعتیں ہیں، پارلیمان میں جس اتحاد کا مظاہرہ کیا اس نے تمام سازشیں ختم کردیں، سازش کے تانے بانے سمندر پار تک ہیں، 9 مئی کو عمران نیازی کے اکسانے پر جتھوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے، وہ دن تاریخ کا ایک سیاہ باب تھا، افراتفری کی سیاست کا9مئی کےالمناک واقعات پراختتام ہوا۔

شہبازشریف نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں سیاسی افراتفری کی وجہ سے پاکستان ترقی نہ کرسکا، سابق وزیراعظم نے کراچی کے پانی کے مسئلےپرتوجہ نہیں دی، کے 4 منصوبے کو جس طرح سردخانے کے نذر کیا گیا افسوس ناک بات ہے، ہرمنصوبے میں ان کی فتنے پرمبنی سوچ تھی، چور کا نعرہ لگانے والا اب خود کیس میں آیا ہے، ہم پر بھی بڑے بڑے امتحانات آئے، لیکن کبھی نہیں کہا کہ جی ایچ کیو پر حملہ کردو، یہ وہ قوم کےعظیم سپوت ہیں جنہوں نےاپنی جانیں دیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکلات ہیں لیکن ہارنے کاسوال پیدا نہیں ہوتا، اتحادی حکومت چیلنجزکاسامنا نہ کرتی توصورتحال مختلف ہوتی، پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے، مہنگائی،دیگر مسائل کوشکست فاش دیں گے، میرے لیے کے فورمنصوبہ تمام منصوبوں سےاہم ہے، آج چیلنج ہےکہ ہمیں اس منصوبے کوفی الفور مکمل کروانا ہے، جوشہرسب سےزیادہ ٹیکس دیتاہو وہاں پانی پرسیاست ظلم عظیم ہے، جوہوگیا وہ ہوگیا، یقین دلاتا ہوں کہ بجٹ میں کے فور کو پہلی ترجیح دوں گا۔

‏K-IV منصوبے سے کراچی کو پہلے مرحلے میں روزانہ 260 ملین گیلن پانی کی سپلائی میسر ہوگی۔ کراچی شہر میں اس وقت 1200 ملین گیلن یومیہ پانی کی طلب ہے۔

کراچی کے لیے واٹر بورڈ کو حب ڈیم اور کینجھر جھیل (دریائے سندھ) سے تقریباً 600 ملین گیلن پانی یومیہ فراہم ہوتا ہے۔ ‏K-IV مجموعی طور پر کراچی کو 650 ایم جی ڈی پانی کی رسد تین مرحلوں میں مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔