پاکستان کے 24 طالبعلم، امریکی خلائی کیمپ میں شریک

کراچی(اُمت نیوز)شہر قائد کے تین اسکولوں سے تعلق رکھنے والے 24 طلباوطالبات اس وقت امریکا میں سائنس، ٹیکنالوجی، ریاضی اور انجینئرنگ (اسٹیم) خلائی کیمپ میں شریک ہیں۔
امریکی حکومت کی مالی اعانت سے کراچی کے تین اسکولوں سے تعلق رکھنے والے 24 طلبہ و طالبات امریکی خلائی و راکٹ سیںٹر کے خلائی کیمپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ خلائی کیمپ امریکی ریاست الاباما کے شہر ہنٹس ویل میں منعقد ہورہا ہے۔
اس سرگرمی کا انعقاد امریکی قونصلیٹ جنرل کراچی اور داؤد فاؤنڈیش کے باہمی تعاون سے کیا گیا، جس کا مقصد کراچی کے 50 اسکولوں میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی(اسٹیم) کی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔
یہ امریکی گرانٹ تین حصوں پر مشتمل ہے: 100 پاکستانی اساتذہ کیلئے اسٹیم کی تربیت اور میگنیفائی سائنس سینٹر میں 1 ہزار سے زائد طلباء کے تعلیمی دورے اور سائنس پروجیکٹ کا اختتامی مقابلہ ہے اس امریکی گرانٹ کا مقصد اسٹیم تعلیم کو فروغ دینا اور کراچی کے اسکولوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ تاکہ وہ عملہ کی تربیت کیلئے مزید وسائل مختص کریں اور تربیت کے مزید بہتر نتائج حاصل ہوں۔
اس کے نتیجے میں ، طلباء کو سائنس کے شعبوں میں کیریئر بنانے کی ترغیب ملے گی، اس طرح صنعت ، تعلیمی اداروں اور تحقیق میں اسٹیم گریجویٹس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔ امریکہ کیجانب سے طویل عرصہ سے مختلف تعلیمی پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں اسٹیم تعلیم فروغ کیلئے مسلسل تعاون جاری ہے۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ دنیا بھر کے نوجوانوں کےلیئے جامع اسٹیم تعلیم، سبز ٹیکنالوجیز اور انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، تاکہ وہ اپنے ممالک کی معیشتوں کو پائیدار ترقی دینے کیلئے خدمات انجام دے سکیں۔
امریکی قونصل جنرل نکول تھیریوٹ نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” ہم ایسے ذہین اور باصلاحیت نوجوان طلبہ کو امریکی میں خلائی کیمپ بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جو کہ تخلیقی صلاحیتوں کیساتھ ماحول دوست ٹیکنالوجیز اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے پاکستان کی ترقی کا عزم رکھنے والے ان طلبہ و طالبات کیلئے انعام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکا، پاکستان “سبز اتحاد” فریم ورک کو فروغ دینے پر فخر ہے، جو کہ پاکستان کیساتھ تعاون پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں کردار ادا کرتا ہے، جبکہ توانائی کی ترویج و تبدیلی کو جاری رکھتے ہوئے پائیدار اقتصادی ترقی کے فروغ کیلئے تعاون بھی اس کا حصہ ہے۔