فجی(اُمت نیوز)فجی کے وزیر اعظم سیتیوینی ربوکا کا کہنا ہے کہ انہیں گرنے کے باعث سر میں چوٹ لگنے کے بعد چین کا سرکاری دورہ منسوخ کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ یہ دورہ ملتوی ہونے کی وجہ ان کا موبائل فون بنا۔
اس دورے کا اعلان منگل کو فجی میں چینی سفارت خانے کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ربوکا چینی صدر شی جن پنگ کے ہمراہ چینگڈو میں ورلڈ یونیورسٹی گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔
دسمبر میں وزیراعظم نتخب ہونے والے ربوکا موبائل فون کو دیکھتے ہوئے سیڑھیوں پر چڑھنے کے بعد اپنا دورہ منسوخ کرنے پر مجبور ہوئے کیونکہ دھیان موبائل پرہونے کے باعث وہ گرےجس کے نتیجے میں ان کے سر پر چوٹ لگی۔
سیتیوینی ربوکا نے فیس بک پرشیئرکیے جانے والے ویڈیو پیغام میں اپنی شرٹ پر خون کے چھینٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ابھی اسپتال سے واپس آیا ہوں کینوکہ آج صبح میرے ساتھ ایک حادثہ پیش آیا تھا‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے چین کو آگاہ کرنا پڑا کہ میں وہاں کا دورہ نہیں کر سکوں گا‘۔
ربوکا کے دورے کی منصوبہ بندی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب چین ، امریکا اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے بحرالکاہل کے جزائر کے ساتھ سلامتی اور تجارتی تعلقات پر زور دے رہا ہے۔
ربوکا نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ چین کے ساتھ پولیس تعاون کے معاہدے کا جائزہ لے رہے ہیں جس پر ایک دہائی قبل سابق حکومت نے دستخط کیے تھے۔
جزائر سولومن کے وزیر اعظم مانسیہ سوگاوارے نے بھی رواں ماہ چین کے دورے کے دوران پولیس کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ آسٹریلیا کے بحرالکاہل کے وزیر پیٹ کونرائے نے منگل کے روز کہا کہ سوگاورے نے انہیں یقین دلایا ہے کہ آسٹریلیا جزائر سولومن کا ”بنیادی سیکیورٹی پارٹنر“ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحرالکاہل کے ہر رہنما نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سلامتی کو بحرالکاہل کی طرف سے چلایا جانا چاہئیے اور اگر بحرالکاہل میں کسی بھی ملک کی سلامتی میں کوئی خلا ہے تو انہیں دیگر ارکان کو پہلے اس پُر کرنے کے لئے کہنا چاہئے۔