ٹورنٹو(اُمت نیوز) سکھ فار جسٹس کے زیر اہتمام کینیڈا کے شہر وینکوور میں خالصتان کے قیام کے لیے پرامن ماحول میں ووٹنگ کا آغاز ہوگیا۔
پولنگ کا آغاز ہردیپ سنگ نجر کی والدہ اور والد نے ووٹ ڈال کر کیا۔ ووٹنگ سینٹر کی فضا ’’خالصتان لے کر رہیں گے‘‘ اور ’’دہلی بنے کا خالصتان‘‘ کے نعروں سے گونجتی رہی۔
ووٹنگ کا وقت شروع ہونے سے قبل ہی ووٹ ڈالنے کے لیے طویل قطاریں لگ گئیں تھیں۔ ہزاروں سکھ، خواتین اور بوڑھے افراد ووٹ ڈلنے کے لیے موجود ہیں۔
ووٹ ڈالنے والے سکھ کمیونٹی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کچھ بھی کر لے سکھوں کی تحریک کو روک نہیں سکتا۔ نریندر مودی مسلمانوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کا دشمن ہے۔
سکھ کمیونٹی کا کہنا تھا کہ بھارت سے جنگ نہیں بلکہ جمہوری عمل کے ذریعے آزادی لینا چاہتے ہیں، بھارت سکھ کمیونٹی کو خالصتان کی آزادی کے حصول سے کبھی نہیں روک سکتا اور کینیڈا حکومت نے بھارتی مطالبے کے باوجود ریفرنڈم کی اجازت دے کر حق کا ساتھ دیا ہے۔
واضح رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کو جون میں خالصتان کی تحریک سرگرمی سے چلانے پر قتل کر دیا گیا تھا۔ سکھ فار جسٹس کی قیادت کے مطابق قتل میں بھارت ملوث ہے۔