واشنگٹن (اُمت نیوز)امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں اسرائیل کے حامیوں کی جانب مظاہرہ میں جنگ بندی کی مخالفت کا اعلان کردیا۔
میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں ہزاروں افراد حماس کے خلاف جمع ہوئے، جو اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے، اس موقع پر انتہائی سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔
مقررین میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ، سابق سوویت مخالف اور یہودی ایجنسی کے ایگزیکٹیو چیئر نتن شرناسکی اور سینیٹ کے اکثریتی رہنما شامل تھے۔
چک شومر کی قیادت میں امریکی کانگریس کی سینئر شخصیات کا پرتپاک استقبال کیا گیا کیونکہ انہوں نے عہد کیا کہ اسرائیل اور اس کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔
اسرائیلی صدرنے یروشلم سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہودیوں پر یہودی ہونے کی وجہ سے حملہ کیا جا رہا ہے، جسے انہوں نے تمام مہذب لوگوں اور قوموں کے لیے شرمندگی“ قرار دے دیا۔
ریپبلکن ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن نے مظاہرین سے کہا کہ“جنگ بندی کی یہ آوازیں اشتعال انگیز ہیں“، جس کے رد عمل میں وہاں موجود افراد نے ”جنگ بندی نہیں“ کے نعرے لگائے۔
امریکا میں بہت سے ترقی پسند گروپوں بشمول جیوش وائس فار پیس سمیت دیگر یہودی تنظیموں نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کے خلاف بڑھتے ہوئے ردعمل کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔