آسٹریا (اُمت نیوز)نسل پرستی اور انتہا پسندی کے خلاف یورپ کے طول و عرض میں شدید احتجاج کی لہر برقرار ہے۔ آسٹریا کے تین بڑے شہروں میں انتہا پسندی اور نسل پرستی کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا ہے۔
آسڑیا کے 3 بڑے شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ نسل پرستی اور انتہا پسندی کے خلاف ہونے والے ان مظاہروں میں مسلمانوں کے علاوہ کیتھولک پروٹیسٹنٹ عیسائیوں اور یہودی کمیونٹی نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے جرمنی سے غیر ملکیوں کو زبردستی نکالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ عمل روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یورپ کے بعض ممالک میں تارکینِ وطن کے خلاف ابھرتے ہوئے منفی جذبات کی مذمت کی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں اپنی سوچ بدلیں تاکہ نسلی بنیاد پر منافرت پر قابو پانے میں مدد ملے۔
واضح رہے کہ یورپ کے دوسرے بہت سے ممالک کی طرح جرمنی میں بھی غیر ملکیوں کے خلاف شدید جذبات پائے جاتے ہیں۔ مشرقی یورپ میں اس حوالے سے معاملات خاصے پریشان کن ہیں۔
آسٹریا میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے والوں نے تاریکینِ وطن کے لیے بھی برابر کے حقوق کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امتیازی سلوک سے معاشرے میں انتشار پھیلتا ہے اور یوں قومی ترقی کی راہ مسدود ہوتی ہے۔