عمان: اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں 3امریکی ہلاک اور 34زخمی ہوگئے۔امریکی حکام نے بتایا کہ ڈرون حملہ شامی سرحد کے قریب واقع اڈے پر کیا گیا جس میں بیرکوں کو نشانہ بنایا گیا۔امریکی سنٹرل کمانڈ نے ڈرون حملے میں اہلکاروں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔کچھ زخمی فوجیوں کو علاج کیلئے اڈے سے کہیں اور منتقل کر دیا گیا ہے۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں یہ امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا پہلا واقعہ ہے۔عراق میں مزاحمتی تنظیم المقاومۃ الاسلامیہ فی العراق نےفوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اردنی حکومت کا کہنا ہے کہ حملہ ہماری سرزمین پر نہیں بلکہ شامی علاقے میں واقع اڈے پر ہوا ہے۔صدر جوبائیڈن نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے یہ حملہ عراق اور شام میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپ کی جانب سے کیا گیا ہے، ہم اس حملے کا اپنی مرضی کے وقت اور طریقے سے جواب دیں گے،کسی کو اس میں شک نہیں ہونا چاہیے۔حماس کے ترجمان سمیع ابوزہری نے کہا فوجیوں کا قتل امریکہ کیلئے پیغام ہے کہ اگر غزہ میں بیگناہ لوگوں کا قتل عام نہیں رکتا تو اسے پوری مسلم دنیا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔