مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی بمباری سے مزید 128 فلسطینی شہید ہوگئے۔ ادھر جنوبی غزہ میں فلسطینیوں نے درجنوں لاشوں کی اجتماعی تدفین کی ہے۔ حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے فلسطینی گروپ غزہ میں مکمل اور جامع جنگ بندی چاہتا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو میں حماس رہنما طاہر النونو نے بتایاکہ ہم سب سے پہلے مکمل اور جامع جنگ بندی کے بارے میں بات کر رہے ہیں نہ کہ عارضی جنگ بندی کے بارے میں۔
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا کہ اونروا کے 13 کارکنوں نے گذشتہ برس سات اکتوبر کے قتل عام میں بالواسطہ یا بلاواسطہ حصہ لیا تھا۔انہوں نے اونروا پر الزام لگایا کہ اس کے سکولوں میں اسرائیل کے خاتمے کی تعلیمات اور دہشت گردی کی تعریف اور تعلیم دی جاتی ہیں۔ادھر نیوزی لینڈ کے وزیرِ اعظم کرسٹوفر لکسن نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو ان الزامات کی تحقیقات ہونے تک فنڈنگ روک دی۔
لکسن نے بتایاکہ الزامات ناقابلِ یقین حد تک سنگین ہیں۔ جبکہ اسرائیل نے غزہ اور دیگر فلسطینی علاقوں میں ناجائز یہودی بستیوں کا نیا منصوبہ تیار کرلیا۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی غزہ میں واپسی کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں قومی سلامتی وزیر اور ارکان پارلیمنٹ بھی پیش پیش رہے، کانفرنس میں غزہ میں 6 غیرقانونی بستیوں سمیت 21 تعمیرات کا نقشہ پیش کیا گیا۔جبکہ اسرائیلی فوج کے ترجمان دانیال ہگاری نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیں غزہ کی پٹی میں زمین کے اوپر اور نیچے دونوں جگہ لڑ رہی ہیں اور اب تک لڑائی میں حماس کے دوہزارارکان کو شہید کیاجاچکاہے۔علاوہ ازیں قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا ہے کہ غزہ سے متعلق معاہدے پر پیشرفت مثبت ہے۔ قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے بیان میں کہا کہ مصر، اسرائیل اور امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہ غزہ میں امن معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے کام کررہے ہیں۔