پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں رہنماؤں کے درمیان مبینہ تلخ کلامی

 

اسلام آباد(اُمت نیوز)پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ اس میں شیرافضل مروت اور نیازاللہ نیازی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔

سوشل میڈیا پر پھیلنے والی اطلاعات اور ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں بیرسٹر گوہر، علی محمد خان سمیت تقریباً 50 اراکین نے شرکت کی جبکہ شہباز گل، میاں اسلم اقبال ویڈیو لنک کے زریعے شریک ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق میٹنگ کے دوران بلے باز کے حوالے سے سوال ہو تو اس پر شیر افضل مروت اور نیاز اللہ نیازی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔

شیر افضل نیازی نے بلے باز یعنی تحریک انصاف نظریاتی سے اتحاد کی ناکام کوشش پر تنقید کی جب کہ نیاز اللہ نیازی نے فیصلے کا دفاع کیا۔

شیر افضل مروت نے پوچھا کہ بلے باز کی وجہ سے نقصان ہوا، بتایا جائے بلے باز کو کون لایا ؟

شیر افضل کے سوال پر نیاز اللہ نیازی نے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ بلے باز کو لانے والے کی پارٹی میں قربانیاں ہیں۔

شیر افضل مروت اور نیاز اللہ نیازی کے درمیان بات بڑھنے لگی تو علی محمد خان نے بیچ بچاؤ کرایا اور معاملہ رفع دفع کرایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض پارٹی رہنماؤں نے بھی بلے باز سمیت متعدد غلط فیصلوں کا سوال اٹھانے پر شیر افضل مروت کی تائید کی۔

اجلاس میں فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کے ساتھ کسی کو رکھنا چاہیے جو اسے پڑھائے اور سمجھائے، یہ اپنے ہی لوگوں پر حملے کر رہے ہیں، جس کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، کوئی باہر نکلتا نہیں، سب چھپے ہوئے ہیں، میں نے مشکل دنوں میں پی ٹی آئی کو لیڈ کیا ہے، میرے خلاف پی ٹی آئی کے اپنے اراکین باتیں کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شرکاء نے کور کمیٹی میں یہ بھی کہا کہ شیر افضل مروت مینڈیٹ سے ہٹ کر بات کر رہے ہیں، دو ماہ میں پی ٹی آئی کا بیانیہ بنتا ہے، شیرافضل مروت ختم کر دیتے ہیں۔

کور کمیٹی کے اجلاس کا اختتام بھی تلخ جملوں پر ہوا