سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوڑی میں حال ہی میں قائم کیے گئے بھارتی فوج کے نئے اڈے پر مسلح افراد نے اس وقت دھاوا بول دیا جب بھارتی آرمی چیف وہاں کا دورہ کرکے واپسی کے لیے نکلے ہی تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجی اڈے پر حملہ اتنا اچانک کیا گیا تھا کہ فوجیوں کو سنبھلنے کا موقع نہیں مل سکا۔ افسران اور اہلکار خوف زدہ ہو کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ فوجی کیمپ میں سائرن بجنے لگے اور ہر طرف افراتفری مچ گئی۔
بھارتی فوج کے ترجمان نے بتایا جب کہ حملہ آور جوابی فائرنگ کا مقابلہ نہ کرسکے اور فرار ہوگئے۔ 3 اہلکار زخمی ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔کسی بھی جماعت کی طرف سے تاحال حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد بھارتی فوجی اڈے سے متعدد ایمبولینسوں کو باہر نکلتے اور اسپتال کی جانب دیکھا گیا ہے جن میں زخمی بھارتی فوجی موجود تھے۔
عینی شاہدین نے مزید بتایا کہ زخمی بھارتی فوجیوں کی تعداد 10 کے قریب ہوسکتی ہے جب کہ کم از کم ایک اہلکار مارا گیا۔ آزاد ذرائع بھی ایک اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہیں۔تاہم بھارتی فوج کے ترجمان کا اصرار ہے کہ حملے میں صرف 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
دوسری جانب قابض بھارتی فوج نے حملے کے بعد اطراف میں سرچ آپریشن کیا۔ گھر گھر تلاشی کے دوران بھارتی فوج کی فائرنگ میں ایک کشمیری جوان شہید ہوگیا۔شہید نوجوان کی لاش لواحقین کے حوالے نہیں کی گئی اور نہ ہی شناخت ظاہر کی گئی۔