سیلاب سے بنگلا دیش میں تباہی، 45 لاکھ افراد متاثر، 13 اموات

بنگلا دیش (اُمت نیوز)بنگلا دیش میں سیلاب سے تباہی پھیل گئی، 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 13 ہو گئی۔

سیلاب کے باعث ڈھاکا اور جنوب مشرقی ساحلی شہر چٹاگانگ کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، وسیع علاقہ زیرِ آب آ گیا، آبادیاں پانی میں ڈوب گئیں۔
دوسری جانب بھارت میں مسلسل 4 روز بارشوں کے بعد دریاؤں میں طغیانی ہے۔

بھارتی کی شمال مشرقی ریاست تریپورہ میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں 23 افراد ہلاک ہو گئے،60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

بنگلہ دیشی شہری مودی حکومت پر برہم ہو گئے، ملک میں بھارت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جا رہاہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ سیلاب تریپورہ میں دریائے گمتی پر ڈمبور ڈیم کے کھلنے سے آیا۔

بنگلا دیشی شہریوں نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر شکایات کےڈھیر لگا دیے۔

بنگلا دیشی حکومتی مشیر کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے ڈیم کھول کرغیر انسانی عمل دکھایا۔

بدھ کو ڈھاکا میں طلباء نے احتجاجی ریلی نکالتے ہوئے بھارت پر پانی چھوڑنے کا الزام لگایا تھا جسے بھارتی وزارتِ خارجہ نے مسترد کر دیا۔

بھارت نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب بنیادی طور پر شدید بارش کی وجہ سے آیا ہے۔

وزیرِ اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش کو سیلاب سے نمٹنے میں مدد کی پیشکش کر دی۔

انہوں نے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کو خط میں لکھا ہے کہ بنگلا دیش میں حالیہ تباہ کن سیلابی صورتِ حال پر دلی دکھ اور رنج ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ مشکل وقت میں بنگلا دیشی شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہر طرح سے ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔