بیروت: لبنان میں حزب اللہ کمانڈرز کے زیرِ استعمال متعدد پیجرز میں ہونے والے دھماکوں میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی شدید زخمی ہوگئے جب کہ سربراہ حسن نصر اللہ کی صحت سے متعلق بھی متضاد اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں سے ایک پیجر لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی کے استعمال میں تھا جو اچانک پھٹ گیا۔
پیجر کے پھٹنے سے سفیر کی آنکھیں زخمی ہوگئیں جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی ایک آنکھ کے ضائع ہونے اور دوسری کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی گئی۔
پیجر دھماکے میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی کے دو محافظ بھی زخمی ہوئے۔دھماکوں کے بعد سے حزب اللہ کے سربراہ اور اسرائیل کو انتہائی مطلوب حسن نصراللہ کی صحت سے متعلق مختلف دعوے سامنے آرہے تھے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حسن نصر اللہ تشویشناک حد تک زخمی ہوگئے جب کہ غیرملکی میڈیا نے بھی غیر مصدقہ اطلاعات میں انھیں زخمی قرار دیا۔
تاہم حزب اللہ کے ایک سینئر ذمے دار نے عرب میڈیا کو بتایا کہ حسن نصر اللہ مکمل طور پر “خیریت” سے ہیں اور قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے۔
یاد رہے کہ لبنان میں ایک گھنٹے کے دوران ایک ساتھ متعدد پیجرز زوردار دھماکے سے پھٹ گئے جن میں حزب اللہ کے 9 جانباز اورایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔
پیجرز میں ہونے والے دھماکوں میں زخمی ہونے والوں میں سے 200 سے زائد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے زیادہ تر افراد کے زخم چہرے، ہاتھ اور پیٹ پر آئے ہیں۔
لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری حزب اللہ نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی ہے تاہم اسرائیل نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔