واشنگٹن(اُمت نیوز) ریاست مشیگن کے ایک شہر ہیمٹرامک کے پہلے مسلمان میئر نے امریکی صدر کے عہدے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ صدارتی انتخابات میں امریکی ریاست مشیگن میں ٹرمپ کے لیے فتح کا حصول آسان ہدف ہرگز نہ تھا، اس لیے جب اتوار کو مشیگن کے شہر ہیمٹرامک کے میئر عامر غالب نے ان کی حمایت کا اعلان کیا تو یہ خبر شہ سرخیوں میں جگہ پا گئی۔
عرب امریکی شہری عامر غالب نے گزشتہ ہفتے فلنٹ میں ایک بند سیشن کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، ٹرمپ نے ان سے حمایت کے لیے کہا، جس پر اتوار کو عامر غالب نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ٹرمپ کی حمایت کریں گے۔
عامر غالب نے کہا کہ وہ ری پبلکن امیدوار ٹرمپ کی حمایت کر رہے ہیں لیکن وہ اب بھی دستاویزات کے مطابق ڈیموکریٹ ہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایسے کئی مسائل ہیں جنھوں نے انھیں ذاتی سطح پر یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔
میئر غالب نے کہا کہ ان مسائل میں سے ایک غزہ جنگ بھی ہے، جس پر انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات کی، اور سابق صدر نے کہا کہ یہ ان کا ہدف ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ اور دیگر جگہوں پر افراتفری ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے دور صدارت میں کوئی نئی جنگ نہیں ہوئی، انھیں گزشتہ دور سے دولت اسلامیہ کی جنگ وراثت میں ملی تھی۔
ہیمٹرامک کے پہلے مسلمان میئر غالب کا کہنا تھا کہ ان کے ان قدامت پسندانہ خیالات کو عرب امریکیوں کی ایک بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہے، خیال رہے کہ اس شہر کی تقریباً 40 فی صد آبادی مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھتی ہے۔ ریاست مشی گن کے شہر ہیمٹرامک کی آبادی 28 ہزار شہریوں پر مشتمل ہے اور یہ شہر اس وقت خبروں کی زینت بنا جب 2021 میں یہاں میئر سمیت تمام مسلمان سٹی کونسل کے ارکان منتخب ہوئے۔