ایرانی کمانڈر نے مغربی امداد سے چلنے والے ذرائع ابلاغ سے آنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی، فائل فوٹو
ایرانی کمانڈر نے مغربی امداد سے چلنے والے ذرائع ابلاغ سے آنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی، فائل فوٹو

ایرانی بارڈر پر فائرنگ سے 260 سےزائد افغان شہری جاں بحق،افغان میڈیا کا دعویٰ

کابل: افغان میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں فائرنگ سے 260 سےزیادہ افغان شہری جاں بحق ہوگئے۔

افغان شہری غیر قانونی طریقے سے ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، ایران میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کو  ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سرحدی محافظوں کے کمانڈر نے مغربی امداد سے چلنے والے ذرائع ابلاغ سے آنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ ایرانی فورسز نے افغان شہریوں پر فائرنگ کی ہے۔

سیستان اور بلوچستان کے سرحدی محافظوں کے انفارمیشن سینٹر نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، جو سوشل میڈیا پر زخمی افراد کی تصاویر کے گردش کرنے کے بعد سامنے آیا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ زخمی کہاں ہیں، یا وہ زخموں کے ساتھ کیسے جاں بحق ہوئے۔

ایران میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ایران میں داخلے کی کوشش کرنے والے افغانوں کی تعداد 300 تھی، ایرانی بارڈرگارڈز نے پہاڑوں میں چھپ کر افغان شہریوں کو نشانہ بنایا۔

انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ایرانی بارڈر گارڈز کی فائرنگ سے صرف 50 افغان شہری بچ سکے۔افغان عینی شاہد کا بتانا ہے کہ ہمیں ایران کے علاقے کلگان سراوان میں نشانہ بنایا گیا، ہمارے قافلے میں 300 افراد تھے جن میں سے 270 یا 280 مارے گئے۔

دوسری جانب افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان حکومت واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حکومتی ادارے اور سفارتی مشنز اس حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں۔چونکہ یہ واقعہ افغانستان کی سرحدوں سے باہر ہونے کی اطلاع ہے، اس لیے دستیاب معلومات غیر تصدیق شدہ ہیں۔ حقائق کی مکمل وضاحت کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا،