یہ پہلا موقع ہے جب یوکرین کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روس پر داغا گیا ہے، فائل فوٹو
یہ پہلا موقع ہے جب یوکرین کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روس پر داغا گیا ہے، فائل فوٹو

یوکرین نے روس پر امریکی میزائلوں سے حملہ کردیا

ماسکو: یوکرین نے روس پر6 امریکی میزائل داغے ہیں جس سے ایک فوجی اڈے پرآگ لگنے کی اطلاعات ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ یہ 1,000 دنوں کی جنگ میں امریکی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے پہلا حملہ ہے۔یوکرین نے روسی علاقوں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔

ماسکو میں وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین نے منگل کی صبح روس کے علاقے برائنسک پر حملے میں آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (اٹاکس) کا استعمال کیا ہے۔

روسی وزارتِ دفاع کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 5 میزائلوں کو فضا میں ہی مار گرایا گیا تاہم ایک میزائل کے ناکارہ ہو جانے کے بعد اس کے ٹکڑوں کی وجہ سے علاقے میں موجود ایک فوجی اڈے میں آگ لگنے کی اطلاعات ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے جب یوکرین کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روس پر داغا گیا ہے۔ تاہم ایسا واشنگٹن کی جانب سے یوکرین کو روس پر ان میزائلوں کے استعمال کی اجازت ملنے کے فوری بعد کیا گیا ہے۔

پیر کے روز ماسکو سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اگر امریکی میزائلوں کو روس کے خلاف استعمال کیا گیا تو اس کا ’مناسب اور ٹھوس جواب‘ دیا جائے گا۔‘

پپیر کے روز روسی انتظامی کہ جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’اگر امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ میزائل روس پر داغے جاتے ہیں تو ماسکو اس حملے کو یوکرین کی جانب سے حملہ نہیں بلکہ اسے امریکی حملہ تصور کرے گا۔

 پوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی منظوری دیدی

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکا اور یوکرین کے اسلحہ معاہدے کے بعد اپنے ملک کی جوہری ڈاکٹرائن میں بڑی تبدیلی کرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر پوٹن کی نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی کی منظوری کے بعد اب روس یا اس کے اتحادی بیلا روس پر روایتی ہتھیاروں سے حملے کے جواب میں بھی روس جوہری ہتھیار استعمال کرسکے گا۔

نئی نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں امریکا اور یوکرین کا نام لیے بغیر کہا گیا ہے کہ اگر کسی غیر جوہری ملک نے کسی جوہری ملک کی مدد سے روس پر حملہ کیا تو یہ دونوں ممالک کا مشترکہ حملہ تصور کیا جائے گا۔

روس کی نئی جوہری ڈاکٹرائن کے مطابق کسی بھی فوجی اتحاد یا بلاک کے کسی بھی ایک رکن کے روس پر حملے کو پورے اتحاد یا بلاک کی جارحیت سمجھا جائے گا۔

صدر پوٹن کی منظور کردہ نئی جوہری ڈاکٹرائن کے تحت روس پر کسی بڑے فضائی حملے کے جواب میں بھی جوہری ہتھیار استعمال کیے جا سکتے ہیں۔