یونان میں کشتیاں الٹنے کے واقعے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
13 دسمبر کو یونان کےجزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں الٹنےکا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 4 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔
اب حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب حادثہ پیش آیا، سمندر میں حالات بہت خراب تھے، شپ میں 84 افراد تھے، حادثے میں درجنوں پاکستانی ہماری آنکھوں کےسامنےسمندرمیں ڈوب گئے۔
متاثرین نے انکشاف کیا کہ جس کشتی پر سوار تھے اس کا نہ انجن ٹھیک تھا، نہ واکی ٹاکی اور نہ ہی ڈرائیور ٹھیک تھا، حادثے کے بعد کارگو شپ نے ہمیں بچایا، ہمارے کپڑے، موبائل اور جوتے سب وہاں رہ گئے، اب ہمارے پاس کپڑے ہیں اور نہ ہی جوتے۔
متاثرین نے بتایا کہ ہم اس وقت یونان کےکیمپ میں مقیم ہیں، پاکستان سے لیبیا پہنچے تھے وہاں ڈیڑھ دو ماہ بہت مشکل میں گزارے اور لیبیامیں ڈیڑھ دو مہینےرہے، وہاں سے 11 دسمبرکو شپ نکلی تھی۔
دوسری جانب یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے کہا کہ کشتی حادثے میں درجنوں پاکستانی اب بھی لاپتا ہیں، ریسکیوآپریشن جاری ہے مگر بچنےکی امیدیں کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔ واضح رہےکہ لیبیا سے غیرقانونی طریقے سے جانے والی5 کشتیوں پرپاکستانی سوارتھے، کشتیوں کو حادثہ ضرورت سے زیادہ افراد سوار ہونےکی وجہ سے پیش آیا، متاثرہ کشتوں میں پاکستانی بچےبھی تھے۔